وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے لاہور میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور کا سامنا کر رہا ہے، ملک و قوم کو بیرونی نہیں اندرونی دشمنوں سے خطرات لاحق ہیں ، حکومت کو پہاڑوں سمیت مدارس اور مساجد میں چھپے دہشت گردوں اور کے سہولت کاروں کے خلاف بھی ٹھوس کاروائی عمل میں لانی ہو گی، اسلام آباد وزیر ستان سے زیادہ خطرناک شہر ہے، پارلیمنٹ ہاوس اور سپریم کورٹ کی ناک کے نیچے خطرناک دہشت گرد پناہ گزین ہیں، چوہدری نثار کی پریس کانفرنس طالبان کی وکیل کی پریس کانفرنس تھی، لال مسجد کی اسلام و پاکستان دشمنی کی طویل تاریخ ہے، جامعہ حفصہ کی مسلح طالبات نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا، شہریوں کو یرغمال بنایا ، ڈنڈوں کے زور پر من گھڑت شریعت کے نفاذ کی کوشش کی ، پاک فوج کے سپاہیوں پر گولیاں چلائیں اور آج تاریخ کے سفاک ترین سانحہ پشاور کی مذمت کرنے سے انکار کیااور اسے امریکی ڈرون حملوں کا در عمل قرار دیا، فوج طالبان سمیت ان کےلئے نرم گوشہ رکھنے والوں کے خلاف بھی فوری کاروائی عمل میں لائے ، مجلس وحدت مسلمین دہشت گردی اور طالبان کی موجودگی کے خلاف روز اول سے واضح موقف رکھتی ہے، مولوی عزیزا ور ام حسان نے ایم ڈبلیوایم کی لیڈر شپ پر بلاجواز الزامات لگا کر کھسیانی بلی کھمبہ نوچے کی مصداق کو پورا کیا ہے، ایم ڈبلیوایم میدان کی جماعت ہے، لال مسجد کے سامنے احتجاج کرنا ہوتا تواپنے جھنڈوں کے ساتھ کرتی، طالبان اور ان کے حمایتی مولانا عبد العزیز کے خلاف الطاف حسین کا ٹھوس موقف قابل تحسین ہے،حکومت اگر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں سنجیدہ ہے تو فلفور لال مسجد کے خطیب مولوی عزیز کو گرفتار کر کے بغاوت کا مقدمہ درج کرے۔