وحدت نیوز (اسلام آباد) مدارسِ جعفریہ پاکستان کی مجلس نظارت اور مرکزی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں مدارسِ جعفریہ پاکستان کی مجلسِ نظارت کے اراکین ، علّامہ راجہ ناصر عبّاس جعفری ، علامہ محمّد حسنین گردیزی ،علامہ علی محمّد شاہ نقوی ،علامہ راجہ مظہر علی خان ،علامہ ناظم رضا عترتی ،علّامہ ملک نصیر حُسین ، مرکزی صدر علّامہ سید حُسین نجفی،نائب صدر ،علّامہ سیّد مہدی حسن کاظمی ، سیکرٹری جنرل ، علّامہ حسنین عارف ، سیکرٹری مالیات،علّامہ اقبال کامرانی ، سیکرٹری روابط ،علّامہ سیّد امتیاز عباس کاظمی ،سیکرٹری نشرواشاعت علّامہ ابوزر مہدوی نے شرکت کی ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ اور مدارس جعفریہ پاکستان کی مجلس نظارت کے رکن علامہ ناصر عباس جعفری نے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متوازن اور معتدل معاشرے کی تشکیل میں مدارس دینیہ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، شیعہ مدارس دینیہ نے ہمیشہ اسلام کے روشن چہرے کو روشناس کروانے کی سعی کی ہے، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے مدارس کبھی کسی ملک دشمن یا اسلام دشمن اقدام میں ملوث نہیں ہوئے، ملک کو درپیش دہشت گردی کی عفریت میں اہل تشیع مدارس حکومت اور فوج کی جانب سے مدارس دینیہ کی اصلاحات کے اقدام کو سراہتے ہیں، مدارس جعفریہ پاکستان کے زیر انتظام قائم مدارس دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔
اجلاس میں مدارس کے لئے جدید نصاب کی تدوین کے بارے میں مشاورت کی گئی ، ملکی و عالمی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی اور اس بات کا مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے فروغ میں شامل مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے ، تکفیری عناصر اور ان کے مددگار پاکستان میں امن نہیں چاہتے اس لئے وہ آرمی عدالتوں اور آپریشن ضربِ عضب کے خلاف ہیں،پیغمبرِ اکرم ؐ کے گستاخانہ خاکے بنا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عالمی دہشت گرد ہیں، گستاخانہ مواد چھاپنے والے جریدے کے مددگار اسرائیل جیسے عالمی دہشت گرد ہیں اس سے ان کے مقاصد ثابت ہوتے ہیں ، اجلاس میں مدارس کے نصاب اور رابطہ بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔