وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دورہ اسکردو کے موقع پر الزہرا کالج اسکردو کے زیراہتمام سانحہ کمنگو میں جاں بحق ہونے والے مرحومین کے چہلم کی تقریب میں شرکت کی۔ چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امام علی (ع) کا دکھ اور غم یہ تھا کہ معاشرہ کہیں جاہل نہ رہ جائے، معاشرے پر کہیں ظلم و ستم حاکمیت نہ کرے، معاشرے میں ظلم حاکم ہو تو آئمہ (ع) غمزده ہوتے ہیں کیونکہ ظلم کی کوکھ سے یزید و شمر جنم لیتا ہے۔ پس ہمیں چاہیئے کہ معاشرے سے ظلم و ستم اور جہالت کا خاتمہ کریں۔ ہمارے ملک میں آخر کون ہوگا جو ظلم کی چکی میں پسے لوگوں کا درد ختم کرے گا؟ آج ملک میں طبقات ہیں، لاقانونیت ہے قانون کی حفاظت کے دعویدار خود قانون شکن ہیں جس کی مثال سانحہ ماڈل ٹاون ہے۔ عجیب ہے کہ گاڑیاں توڑنے والے کو سزا دلوائی گئی لیکن لاشیں گرانے والے آزاد ہیں۔ آخر کب کمزور لوگوں کو ان کا حق ملے گا، کب یہ تبدیلیاں آئینگی، کون لائے گا۔ ہم سب کو کوشش کرنا ہوگی جو کچھ کوٹ رادھا کشن میں ہوا وہ سراسر لاقانونیت اور جہالت ہے جو کچھ پولیس نے ایک ذاکر کے ساتھ کیا وہ بربریت اور لاقانونیت ہے۔
علامہ ناصرعباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان میں عوام جہاں معاشی طور پر، سماجی طور پر مجبور و محروم ہیں وہاں یہاں کی عوام کو میدان علم میں پیچھے دھکیلا گیا ہے، تعلیم کے سلسلے میں بھی محروم رکھا گیا ہے۔ تعلیم معاشرہ میں بسنے والے تمام انسانوں کا بنیادی حق ہے۔ ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرے لیکن ظالم حکمرانوں نے غریب و مجبور عوام سے تعلیم کا حق بھی چھین لیا ہے۔ گلگت بلتستان کے تعلیم اداروں میں بدعنوانیاں عروج پر ہیں۔ یہاں کی نئی نسل کو معیاری تعلیم سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں الزہرا کالج نے اس محروم خطہ میں نور علم پھیلانے کا جو بیڑا اٹھایا وہ نہایت مستحسن ہے خدا انکو مزید حوصلہ عطا کرے اور حالیہ امتحان میں صبر سے سرفراز فرما۔