وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے افغانستان میں کابل ائیرپورٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کاروائی کو دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کومتاثر کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کاروائیوں میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے۔دہشت گردی کے مراکز کے خلاف پاکستان میں بھرپورآپریشن جاری ہے اور اس کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔افغان حکومت کو چاہیے کہ وہ افغانستان میں موجود دہشت گرد عناصر کے خلاف فیصلہ کن اور فوری کاروائی کرے۔تاکہ دہشت پسند قوتوں کو پناہ کے لیے کوئی ٹھکانہ نہ مل سکے۔پاکستان افغانستان کا ایک مخلص دوست اور خطے میں امن کا خواہ ہے۔ اسلام دشمن استعماری قوتوں ہمیں آپس میں الجھا کر اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ ہمیں ایسی صورتحال میں دانشمندی،بردباری اور سیاسی بصیرت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔سفارتی سطح کے بیانات دینے میں تحمل کا مظاہرہ کیا جائے تو دیرپاتعلقات قائم رہتے ہیں اور غیر یقینی صورتحال پیدا نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ افغان صدراشرف غنی کا پاکستان کی طر ف سے جنگ کے پیٖغامات ملنے کا بیان غیر مدبرانہ اور جلد بازی کا مظہر ہے۔دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی طرف سے کبھی بھی کسی ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی گی۔ پاکستان کے خلاف اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان افغان حکومت کی ساکھ کو عالمی سطح پر متاثر کریں گے۔افغان حکومت انڈیا کی ڈکٹیشن پر عمل کرنے کی بجائے اپنی سلامتی کی جنگ میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کا ساتھ دے تاکہ یہ پورا خطہ امن کا گہوارہ بن سکے۔