وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں دہشت گردوں کی جانب سے دو شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کے واقعے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلٰی بلوچستان اگر عوام کو تحفط فراہم نہیں کرسکتے تو اقتدار کسی ایسے شخص کے حوالے کر دیں جو کوئٹہ جیسے حساس شہر میں امن و امان کو یقینی بناسکے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کی تازہ لہر حکومت اور سکیورٹی اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دہشت گردی اب حکومت کے لئے کھلے عام چیلنج کی صورت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ دہشتگرد خودکش حملوں کی کھلے عام دھمکیاں دینے میں مصروف ہیں جبکہ بلوچستان حکومت ان سے ملاقاتیں کرکے نہ صرف اپنے آپ کو کمزور ثابت کر رہی ہے بلکہ ان مذموم عناصر کے حوصلوں کو بھی تقویت دے رہی ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ تین دن میں پانچ شیعہ افراد کی جانیں لے لی گئیں، لیکن اب تک کسی ایک بھی ذمہ دار پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا جبکہ اس کے برعکس صدر مملکت کے بیٹے کے قافلے پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو اگلے ہی روز گرفتار کر لیا گیا۔ ہم یہ امتیازی سلوک قطعاََ برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت مکتب تشیع کے خون کو ارزاں نہ سمجھے۔ ہم محب وطن شہری ہونے کا حق ادا کر رہے ہیں، اس لئے خاموش ہیں۔ ہماری اس خاموشی کو بزدلی کے معنوں میں نہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے پس پردہ محرکات میں پاک چائنا اقتصادی راہداری کے منصوبے کو ناکام بنانا بھی شامل ہیں۔ ملک دشمن قوتیں ہمیں مضبوط نہیں دیکھنا چاہتیں۔ مستحکم اور ترقی یافتہ پاکستان کے لئے دہشت گردی کو جڑوں سے ختم کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں حکومت کو باہمت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔