وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے اسکردو میں منعقد ہونے والی "بیداری ملت و استحکام پاکستان کانفرنس" سے قبل ڈویژنل سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ریاست اور ریاستی ادارے ہر معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے، تاکہ معاشرے کے اندر قانون کا نفاذ ہو، معاشرے میں قانون، نظم و ضبط اور اصول پروان چڑھیں۔ جس معاشرے میں ہم رہ رہے ہیں اس میں ہمارے حکمران اس ریاست کو ریاست بننے نہیں دے رہے ہیں۔ پورے پاکستان میں بالعموم اور گلگت بلتستان میں بالخصوص ظالم حکمرانوں نے ریاستی اداروں اور ریاستی وسائل کو اپنے لئے دولت بنانے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ ایک شخص کے حکومت میں آنے کے بعد معاشرے اور عوام کی حالت نہیں بدلتی بلکہ ان سیاستدانوں کی حالت ضرور بدلتی ہے۔ آج ہم گلگت بلتستان میں اپنے اردگرد نگاہ کریں تو ہماری سڑکیں ناپختہ، ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے برابر، تعلیمی ادارے مفلوج، اقربا پروری، کرپشن، لوٹ مار اور بدعنوانی سر چڑھ کے بول رہی ہے، جبکہ عوام کا معیار زندگی پست ہے، لوگ مجبور ہیں، لوگوں کی آمدنی قلیل ہے۔ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود اس خطے کے لوگ غربت کا شکار ہیں۔ اس خطے میں ترقی و خوشحالی کا نہ ہونا، عوام کا معیار زندگی پست ہونا اور حقوق نہ ملنا دراصل اس خطے کے نمائندوں اور ظالم حکومت کی غلط پالیسیوں اور نااہلی کا نتیجہ ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے میں لوگوں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے، ان کو تقسیم کر دیا جاتا ہے، تاکہ آپس میں متحد نہ ہوسکیں اور اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے کے قابل نہ رہ سکیں۔ ان حالات میں نظام و ریاست کو بہتر بنانے کے لئے تمام تر اختلافات کو پس پست ڈال کر متحد ہونا ہوگا۔ گلگت بلتستان کے عوام 67 سالوں سے اپنے بنیادی حقوق مانگ رہے ہیں اور یہ ظالم حکمران اور استحصالی نظام عوام کو ان کا حق نہیں دے رہا، لیکن خوش آئند پہلو یہ ہے کہ یہاں کی عوام باشعور ہونے لگی ہے۔ جس کی مثال گلگت بلتستان کی ظالم حکومت نے حالیہ دنوں میں عوام کی دولت کو لوٹ کھانے کے بعد ان کو دی جانے والی گندم سبسڈی کا خاتمہ کیا، گندم سبسڈی کا خاتمہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ تھا، جسے اس خطے کے غیور اور صابر عوام نے کامیاب نہیں ہونے دیا۔ آج یہ خطہ شعور کی طرف گامزن ہے۔ گلگت بلتستان وطن عزیز پاکستان کی فطری دفاعی لائن ہے۔ اس خطے میں بدامنی پورے ملک کے امن میں بدامنی کے مترادف ہے۔ جغرافیائی نقطہ نگاہ سے اس خطے کو پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیاء میں بڑی اہمیت حاصل ہے۔ دنیا کی تین عظیم طاقتوں کا یہ خطہ معاشی حب ہے۔ اگر یہ خطہ متاثر ہو جائے تو پورے ملک کی معیشت متاثر ہوجاتی ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ظالم حکمرانوں اور استحصالی حکومتوں نے گلگت بلتستان میں لوگوں کو تقسیم کرکے، علاقائی، لسانی، مسلکی نفرتوں کے ذریعے اس خطے کو پسماندہ رکھا ہوا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس خطے میں امن، محبت، رواددی، الفت، بھائی چارگی، خوشحالی اور دیگر الہی اقدار کو زندہ اور اتحاد و اتفاق کی فضا کو قائم کرنے کے لیے بھ پور جدوجہد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ 18 مئی کو یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ بیداری ملت و استحکام پاکستان کانفرنس حب الوطنی، وحدت و بھائی چارگی کی عظیم مثال قائم کرے گی۔ یہ کانفرنس استحصالی نظام کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگی، جس میں گلگت بلتستان کی تاریخ کا عظیم الشان اور انقلاب آفرین اجتماع ہوگا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آج 16 مئی کو دنیا بھر میں "یوم مردہ باد امریکہ" کی مناسبت سے منایا جا رہا ہے۔ امریکہ سرغنہ مجرمین جہاں ہے اور دنیا کی استحصالی طاقتوں کا سربراہ ہے۔ امریکہ کی غیر معمولی مداخلت کے نتیجے میں ملک میں بدامنی اور عدم استحکام کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ ملکی استحکام کے لیے خود مختار، آزاد اور ملک دوست خارجہ پالیسی کو مرتب کرنا ناگزیر ہے۔ ملک کو ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے امریکی مداخلت کا سدباب ضروری ہے۔