وحدت نیوز (اسلام آباد) حکومت دہشت گرد عناصر اور محب وطن افراد کو ترازو کے ایک ہی پڑلے میں تولنے کا سلسلہ بند کرے، تکفیری ہمنواوں کی خوشنودی کے لیے ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے خلاف پنجاب میں جاری کریک ڈاون دراصل کالعدم تنظیموں کے ان دہشت گرد عناصر سے توجہ ہٹانے کی ایک سازش ہے جو ماضی میں حکومت کے حمایت یافتہ رہے ہیں ۔اتحاد بین المسلمین مجلس وحدت مسلمین کا بنیادی منشور ہے۔ نون لیگ کے کچھ عناصر فرقہ وارنہ تقسیم سے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ جنہیں ہم نے فکری ہم آہنگی اور مذہبی رواداری سے شکست دینی ہیں۔ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ امین شہیدی اور دیگر مرکزی رہنماوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس کے خطاب کے دوران کیا۔
علامہ امین شہیدی نے کہا یہ سب جانتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن میں موجودہ حکومت کوبادل نخواستہ شریک کار بننا پڑا حالانکہ حکومت روز اول سے ہی ان ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشن کی مخالف تھی۔ افواج پاک وطن عزیز کو ان دشمن طاقتوں سے چھٹکارا دلانے میں پوری نیک نیتی اور تندہی سے مصروف ہے جبکہ حکومتی اقدامات اس کے برعکس ہے۔ پنجاب حکومت اکیسویں ترمیم اور نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردی کے خاتمے کی بجائے اپنے انتقامی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کر رہی ہے۔پنجاب گلگت بلتستان میں نون لیگ کی حکومت ہے اور ان دونوں علاقوں میں مجلس وحدت مسلمین کو دانستہ طور پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو دن میں ہمارے چالیس سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں ڈاکٹرز ،وکلا، اساتذہ، بینکرز اور علما بھی موجود ہیں۔جمہوری روایات کی پاسداری کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی نون لیگ حکومت ڈکٹیٹر شپ پر اتر آئی ہے۔ہمیں اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا۔ ہم شہدا کی عظمتوں کے گن گانے والی قوم ہیں ہماری بنیاد مزاحمت پر ہے۔ہم پُرامن اور محب وطن ہیں۔ہمارا پنجاب حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمارے کارکنوں کی گرفتاریوں کا یہ سلسلہ فوری بند کیا جائے اور ہمارے بے گناہ کارکنوں کو رہا کیا جائے۔پریس کانفرنس میں مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری، علامہ اعجاز حسین بہشتی، علامہ شیر علی انصاری اور علی حسین بھی ہمراہ تھے۔