وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، مرکزی ترجمان ایم ڈبلیو ایم و کنوئنیر نصاب کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی کی سابق چیئرمین سینیٹ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری سید نیئرحسین بخاری سے ملاقات۔یکساں نصاب تعلیم کے متنازعہ نکات سے آگاہ کیااور یکساں نصاب کے حوالے سے اپنے خدشات و تحفظات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ آئین پاکستان ہماری مذہبی آزادی کا محافظ ہے متنازعہ نصاب کے ذریعے ہمارے آئینی حقوق غصب کیے جا رے ہیں۔
قومی نصاب کمیٹی کے کنوینیر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجوزہ نصاب متنازعہ ہے جو مسلکی چھاپ کے سبب وطن عزیز پاکستان میں قومی وحدت کے لئے نقصاندہ ہوگا۔ متنازعہ نصاب فوری نظر ثانی کا متقاضی ہے۔ نصاب کی تدوین میں قرآن و سنت کے مسلمات اور مشترکات کو نظرانداز کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سید اسد نقوی نے کہا کہ حکومت وزارت تعلیم اور یکساں نصاب کمیٹی نے کروڑوں شہریوں کے ان خدشات اور تشویش کو یکسر نظر انداز کیا ہے۔اس موقع پر پیپلز پارٹی رہنما سید نیئر بخاری نے کہا کہ پاکستان میں مسلکی قانون سازی کی بجائے مذہبی ہماھنگی اور رواداری کی ضرورت ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کو ملت جعفریہ کے خدشات سے آگاہ کروں گا۔ پاکستان میں حکومت اور وزارت تعلیم مسلکی اختلافات کو ہوا دینے سے اجتناب کرے۔