وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں پر مشتمل ایک اعلی سطح وفد نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے ملاقات کی اور انہیں یکساں نصاب تعلیم پر ملت تشیع کے تحفظات سے آگاہ کیا۔وفاقی وزیرِ تعلیم نے یقین دلایا کہ نصاب تعلیم میں صرف وہی مواد شامل ہو گا جس سے مذہبی رواداری کو کوئی ٹھیس نہ پہنچے۔کسی بھی قسم کا کوئی اختلافی مواد نصاب تعلیم کا حصہ نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ نصاب تعلیم کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل قبول بنائیں اگر کوئی خامیاں رہ گئی ہیں آپ لوگوں کی تجاویز کی روشنی میں انہیں دور کیا جائے گا۔مختلف مکاتب فکر کے درمیان اگر تاریخی و علمی اختلافات نصاب میں شامل کرنا ضروری ہوا تو سابقہ روایت کے مطابق شیعہ سنی بچوں کے سیکشن علیحدہ کرنے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔اسی طرح درود شریف میں اضافے کا مسئلہ وزارت مذہبی امور کے ذریعے حل کیا جائے گاجو اعتراضات وزارت تعلیم سے متعلقہ ہیں انہیں وزارت تعلیم قومی نصاب کونسل کے ذریعے اور جو اعتراضات دیگر وزارتوں سے متعلقہ ہیں ان کو متعلقہ وزارتوں کے ذریعے دور کیا جائے گا۔ تمام مکاتب فکر کے عقیدے اور تعلیمات کے احترام کو یقینی بنائیں گے۔
مجلس وحدت کے وفد میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ، مرکزی سیکرٹری تعلیم نثار حسین فیضی، مرکزی سیکرٹری جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، ایم ڈبلیو ایم نصاب کمیٹی کے رکن سید ابنِ حسن بخاری اور علامہ ضیغم عباس شامل تھے۔ملاقات میں وفاقی وزارت تعلیم کی طرف سے وفاقی وزیر شفقت محمود کے علاوہ سیکرٹری وزارت تعلیم، جوائنٹ سیکرٹری وزارت تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم، قومی نصاب کونسل کی سربراہ مریم چغتائی شریک تھیں۔