وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان اور نصاب کمیٹی کے کنوینیر مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر حاجی جواد رفیعی مسجد ولی عصر ہزارہ ٹاون کوئٹہ کے خطیب مولانا عارف قزلباش اور مسجد امام زمانہ علیہ السلام کے خطیب مولانا افضلی سے ملاقات کی اور انہیں 2 اپریل کو کوئٹہ میں متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ہونے والی شیعہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ شیعہ قومی کانفرنس قومی وحدت اور بیداری کا اظہار ہوگی۔ پاک وطن کے باوفا بیٹوں کو دیوار سے لگانے کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔
مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نصاب تعلیم اہم قومی مسئلہ ہے.فرقہ وارانہ متعصبانہ اور غیر آئینی نصاب تعلیم ہمیں منظور نہیں ہے۔آئین پاکستان ہر شہری کی مذہبی آزادی کا محافظ ہے۔ پاکستان کے کروڑوں شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ہمیں ایسا نصاب تعلیم چاہیے جو عظمت حضرت سید الانبیاء محمد مصطفی ص اور سیرت طیبہ کا عکاس ہو۔آئمہ اھل البیت کی پاکیزہ سیرت اور تعلیمات پر مشتمل ہو۔ اصحاب باوفا کی عظیم قربانیوں اور سبق آموز واقعات پر مشتمل ہو۔ اتحاد بین المسلمین اور اسلامی اخوت کا آئینہ دار ہو۔ دھشت گردی اور ظلم و ظالم سے نفرت کا عکاس ہو۔ہم نئے متنازعہ غیر آئینی نصاب تعلیم کو مسترد کرتے ہوئے 1975 کے نصاب تعلیم کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ہر صوبے میں شیعہ قومی کانفرنس طلب کی ہے تاکہ ملک بھر کے شیعہ علماء خطباء ذاکرین مسولین مدارس ماہرین تعلیم اور تنظیمی نمائندے مل بیٹھ کر نصاب پر مشاورت کریں اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت کی نمائندہ قومی جماعت کی حیثیت سے ملت کے حقوق کے حصول کے لئے مسلسل میدان عمل میں ہے۔ نصاب تعلیم حساس مسئلہ ہے۔ اصلاح نصاب کے سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کی کاوشیں جاری ہیں۔ نصاب تعلیم سے قوم کا مستقبل وابستہ ہے تعلیمی نصاب میں ملت جعفریہ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔