وحدت نیوز(کوئٹہ) یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر کوئٹہ میں واقع مدرسہ خاتم النبیین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ اس موقع پر 8 شوال 1926 کو تاریخ اسلام کا سیاہ ترین دن کر دیا گیا۔ جب آل سعود نے دختر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بی بی فاطمہ الزھراء، سردار جنت امام حسن مجتبیٰؑ و آل رسول کے روضہ ہائے مقدسہ جنت البقیع کو شرک کا فتوی لگا کر شہید کیا تھا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 شوال 1344 ہجری کو سعودی عرب کے بادشاہ عبدالعزيز بن سعود نے جنت البقیع میں حضرت بی بی فاطمہ الزھراء بنت رسول خدا علیہما السلام، امام حسن مجتبی علیہ السلام، امام زین العابدین علیہ السلام، امام محمد باقر علیہ السلام، امام جعفر صادق علیہ السلام اور اصحاب رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے مزارات مقدسہ منہدم کرا دیئے تھے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آل سعود نے آل رسول کی بے احترامی کی۔ بنی امیہ و بنی عباس نے آل رسول کو شہید کیا اور آل سعود نے آل رسول کی قبروں کی بے احترامی کی اور مزارات کو منہدم کر دیا۔ تقریبا 99 سال گزر چکے، مگر آل سعود تعمیرات کی اجازت نہیں دے رہی۔ آل سعود نے کروڑوں مسلمانوں کو سوگوار کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آل سعود نے شعائر اللہ کی توہین کرتے ہوئے سرزمین وحی پر فحاشی و عریانی کو فروغ دیا۔ حجاب اور شعائر دین کو پامال کیا، جبکہ امریکہ اور اسرائیل کی غلامی اختیار کرتے ہوئے یمنی مسلمانوں پر بمباری کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جنت البقیع اور جنت المعلی کو دوبارہ تعمیر کیا جائے۔