وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی نےایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید قائد عارف حسین الحسینی اتحاد امت کے داعی تھے۔ضیائی آمریت کے بدترین دور میں جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر آمریت کے خلاف آواز اٹھانے والی توانا آوازشہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ؒ کی تھی۔ شہید قائد کی 34 ویں برسی کا انعقاد مہدی برحق کانفرنس کے عنوان سے 24جولائی بروز اتوار سہ پہر تین بجے جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔مجلس وحدت مسلمین اپنے شہید قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سال برسی کی تقریب شایان شان انداز میں منعقد کرتی ہے۔وطن عزیز سے مذہبی ، لسانی ، قومی اور مسلکی تعصبات کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے والے عظیم رہنما کی برسی میں مختلف مکاتب فکر کے علماء ، اکابرین، مذہبی و سیاسی شخصیات اور کارکنوں کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔مستحکم اور مضبوط پاکستان شہید قائد کا وہ موقف ہے جس کا تائید میں آج مجلس وحدت مسلمین پوری طاقت کے ساتھ میدان میں کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارض پاک تاریخ کے ایک نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔اقتدار کی بقا اور طوالت کے لیے جمہوری روایات کا جنازہ نکالا جا رہا ہے۔پنجاب میں وزیر اعلی کے انتخاب میں ڈپٹی سپیکر کی غلط رولنگ منصب کی بے توقیری ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب میں جس غیر جمہوری رویے اور غیر منصفانہ طرز عمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس کے ملکی سیاست پر بدترین اثرات رونما ہوں گے۔ جمہوریت کی آڑ میں دھونس دھاندلی کی سیاست غیر جمہوری طاقتوں کو موقع فراہم کرنے کے مترادف ہے۔سیاسی جماعتوں کو دانش و بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے اسے معاشی و سیاسی بحرانوں میں جکڑا جا رہا ہے۔ملک کی موجودہ صورتحال اقتدار کی رسہ کشی کے لیے قطعاً موزوں نہیں۔تمام سیاسی قوتیں پاکستان کو معاشی بحران کے دلدل سے نکالنے کے لیے افہام و تفہیم کا مظاہرہ کریں اور اعتدال سے کام لیں ۔اقتدار بچانے کی بجائے ملک بچانے کی فکرکی جائے۔ایسی صورتحال میں ان اداروں کو بھی مثبت کردار ادا کرنا ہو گا جو سیاسی عمل اور فیصلوں پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔عام آدمی کی زندگی اذیت کا شکار ہو چکی ہے۔حکومت روپے کی گراوٹ کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر بنانے کی فکر کرنے کی بجائے اقتدار کے لیے بے قراری کا مطلب عوامی مشکلات سے بے غرضی ہے۔ پریس کانفرنس میں مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی ، سید اسد نقوی ،سلیم عباس صدیقی، علامہ شیخ عباس ، مولانا مشتاق حکیمی،مولانا ظہیر کربلائی،مولانا جان حیدری اورمولانا عیسیٰ امینی بھی شریک تھے۔