وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ جب وفاقی وزیر مذہبی امور اسلام آباد کے قلب جناح کنونشن سنٹر میں کالعدم جماعتوں کو گود میں بٹھا کر تکفیری ایجنڈے پر نفرت انگیز و اشتعال انگیز تقاریر کر رہے ہوں اور ان مکروہ اہداف کے حصول کے لئے ریاستی قوت اور ریاستی آپریٹس و انفراسٹرکچر کے استعمال کے دعوے کر رہے ہوں تو ایسے میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس بے معنی ہو جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ نکال دیا گیا ہے اور وفاقی وزراء اس کام کو اعلانیہ انجام دیں تو اس کا مطلب ہے کہ دہشت گردوں کے راج کو دعوت دی جا رہی ہے، وطن کو مسلکی پاکستان بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ایک اسلامی پاکستان کی روح کے خلاف ہے۔