وحدت نیوز(کوئٹہ)ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف سب سے پہلے پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح نے آل انڈیا مسلم لیگ کے دور میں فلسطین کی حمایت کا دن منایا۔ فلسطینی عوام کا درد ہمارا درد ہے۔ یہ بات ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ تقریب کا انعقاد القدس فاؤنڈیشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی، جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ، علمائے دین اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے بلکہ یہ مسئلہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ آج دنیا میں فلسطینی قوم وہ سب سے بڑی قوم ہے جو بے گھر ہے اور فلسطین کے عوام ہجرت پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف سب سے پہلے قائد اعظم محمد علی جناح نے فلسطینیوں کی حمایت کا دن 1936 میں منایا ۔ انہوں نے اس وقت اپنی جماعت آل آنڈیا مسلم لیگ کی طرف سے اعلان کیا تھا کہ فلسطین کو تنہاء نہیں چھوڑینگے۔ یہ نظریہ پاکستان کا حصہ ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔ ہم اپنے نظریات سے الگ نہیں ہو سکتے۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ ہمیں ان نظریات سے الگ کرنا پاکستان سے الگ کرنے کے مترادف ہے اور اسے ایک بڑا جرم سمجھتے ہیں۔ پاکستان کے بانی نے مسئلہ فلسطین پر ہماری پوزیشن کو واضح کر دیا تھا۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں۔ پیغمبر پاک (ص) نے ہمیں کہا ہے کہ ہم جسد واحد ہیں۔ فلسطینیوں کا درد ہمارا درد ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ فلسطین کانفرنس ایک اظہار ہے کہ انکا درد ہمارا درد ہے، انکا دکھ ہمارا دکھ ہے۔ اقوام متحدہ نے مانا ہے کہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل گریٹر اسرائیل چاہتا ہے۔ جس میں وہ بعض ممالک کی سرزمین کو بھی شامل کرتا ہے۔ عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کو بھی اسرائیل نے اسی مقصد کیلئے بنایا۔ تاکہ گریٹر اسرائیل کے حصول کیلئے مسلم ممالک کمزور ہوں اور ان ممالک پر قبضہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ داعش کیخلاف اس وقت کامیابی ملی جب شیعہ سنی مسلمانوں نے مل کر اسرائیل کے ان عزائم کیخلاف اقدام اٹھایا۔ داعش کی لیڈرشپ جب زخمی ہوتی تھی تو اسرائیل کے ہسپتال میں انکا علاج ہوتا تھا۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ امریکہ نے اپنے شہریوں پر اسرائیل کے سفر پر پابندی لگا دی۔ جو اسرائیل ماضی میں دوسرے ممالک پر حملے کرتا تھا اور آسانی سے انہیں ہرا دیتا تھا۔ اسکی فوج ناقابل شکست تھی۔ وہ 2005 میں حذب اللہ کے ہاتھوں فرار ہونے پر مجبور ہو گیا تھا۔ لبنان میں اسرائیل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ شکست اسرائیل نے خود تسلیم کی۔ یہ شکست عالم اسلام نے انکے ماتھے پر لکھا۔