وحدت نیوز(لاہور) شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے لئےخانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران میں ایک تعزیتی مجلس کا اہتمام کیا گيا جس میں پاکستان کے برجستہ ، سیاسی مذہبی رہنماؤں، علمی وسماجی شخصیات نے شرکت کی ۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین جناب علامہ سید احمد اقبال رضوی نے بھی اپنے وفد کے ہمراہ اس تعزیتی مجلس میں شرکت کی ۔ صوبہ پنجاب کے شیعہ اور سنی علما، مختلف جماعتوں کی برجستہ شخصیات اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب قونصل جنرل اور خانہ فرہنگ کے سربراہ نے شہید آیت اللہ رئیسی، وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان کی یامیںتعزیتی کلمات پیش کئے اور ان کے راستے کو جاری رکھنے پر زور دیا۔مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ شہید آیت اللہ رئیسی کے افکار کے پیش نظر، عالم اسلام کو اس وقت مشترکہ چیلنجوں کو حل اور اتحاد کو یقینی بنانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سامراج کے مقابلے اور وحدت اور ہمسائیگی پر مبنی سفارتکاری کو اپنا کر شہید رئیسی کے ناتمام راستے کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔مقررین نے کہا کہ پاکستان کے عوام صدر شہید کے دورہ پاکستان کو ہمیشہ اپنے دلوں اور ذہنوں میں زندہ و تازہ رکھیں گے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسلامی استقامت کے لئے شہید آیت اللہ رئیسی اور ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان کی خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا۔ وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے خطاب میں ملت شہیدپرور ایران ، رہبر معظم انقلاب اسلامی ،خانوادہ شہداء اور خانہ فرہنگ جہموری اسلامی ایران اورقونصلیٹ جنرل جمہوری اسلامی ایران اعلی عہدیداروں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی کی مخلصانہ خدمات کو نہ صرف ایرانی عوام بلکہ دیگر اقوام اور حکومتوں کے لئے بھی ایک نمونہ عمل قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ آیت الله سید ابراہیم رئیسی نے اپنی صدارت کے مختصر عرصے میں نہ صرف ملت ایران کی خدمت کی بلکہ اپنے انقلابی جذبے سے اسلام ناب محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عالمی مشن کو بھی بھر پور طریقے سے آگے بڑھایا۔ وہ امریکہ و صہیونی دشمن کے مقابلے میں مزاحمت کا محاذ ہو یا غزہ کے مظلومین کی مدد، آپ ہر محاذ پر صف اول میں نظر آئے اور اپنی دینی، انسانی اور اخلاقی ذمہ داری آخری دم تک ادا کی۔ آیت اللہ سید صدر ابراہیم رئیسی فقط ایران کے صدر نہیں، بلکہ عالم اسلام کے لیڈر اور امت مسلمہ کے قیمتی سرمایہ تھے، جن سے امت محروم ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نے پہلے بھی حق و صداقت کی راہ میں کافی قربانیاں دی ہیں، جن کی بدولت دشمن نظام اسلامی کو کمزور کرنے میں ناکام رہا اور اب بھی وہ اس کوشش میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔مقررین نے اسلامی جمہوریہ ایران اور صدر ابراہیم رئیسی کے فلسطین کے متعلق دو ٹوک موقف کو سراہا اور امید ظاہر کی شہید رئیسی کے بعد آنیوالی قیادت اسی راہ کو جاری رکھیں گے اور دیگر مسلم حکمران بھی اسی راہ کو اپنائیں گے۔ان شاء اللہ