وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن کے احتجاجی کیمپ پہنچ کر ان سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر وفد میں ان کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدور علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، مولانا سہیل اکبر شیرازی، ایم ڈبلیو ایم ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ کے ضلع صدر عیوض علی ہزارہ، مجلس علمائے شیعہ بلوچستان کے صوبائی نائب صدر مولانا ذولفقار علی سعیدی اور عزت اللہ ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ استاد معاشرے کا انتہائی قابل احترام طبقہ ہے جس کا احترام پورے معاشرے پر لازم ہے۔ وزیراعلی اور وزیر تعلیم اگر آج کسی منصب پر ہیں تو اس میں ان کے استاد کا احسان ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ آج بلوچستان کے سینکڑوں اساتذہ حکمرانوں کی بے حسی کے سبب 52 دنوں سے روڈوں پر در بدر نظر آ رہے ہیں۔ پندرہ سال سے بچوں کو پڑھانے والے تجربہ کار اساتذہ کو مستقل کیا جائے۔ کمیونٹی اساتذہ کو پریشان کرنے کی بجائے انہیں فی الفور ملازمت دی جائے۔ کیونکہ اوور ایج ہونے کے سبب وہ کہیں اور ملازمت بھی نہیں کر سکتے۔ بلوچستان جیسے وسیع و عریض صوبے میں 950 اساتذہ کی تعیناتی کوئی مشکل مسئلہ نہیں ہے اگر حکمرانوں میں نیک نیتی اور عوام سے ہمدردی موجود ہو تو عوامی مسائل بہ آسانی حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بلوچستان کے اراکین اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں سیاسی و مذہبی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کمیونٹی اساتذہ کے جائز حقوق کے لئے آواز اٹھائیں۔
اس موقع پر کمیونٹی اساتذہ ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر رفیع اللہ اور جنرل سیکرٹری ظہور مگسی نے بتایا کہ 950 اساتذہ کئی روز سے اپنے حقوق کے لئے احتجاج کر رہے ہیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔