وحدت نیوز(قم المقدسہ) خداوند تبارک و تعالٰی نے انسان کو مختلف صلاحیتوں کے ساتھ خلق کیا ہے۔ صراط مستقیم پر باقی رہنا اور دوسروں کو اس راہ کی طرف دعوت دینا انتہائی مشکل کام ہے اور خدا نے یہ ذمہ داری انبیاء کرام کو سونپی ہے۔ دین اور مذہب کی آبیاری پانی سے نہیں ہوتی بلکہ اس کیلئے خون کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ خون پاکیزہ، غیرت مند، شجاع اور بابصیرت انسانوں کا ہونا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکز ی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مدرسہ امام خمینی قم میں ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی اور ان کے جانثار ساتھی شھید تقی حیدر کی یاد میں مجلس وحدت مسلمین قم اور ادارہ امید طلاب پاکستان کی جانب سےمنعقدہ سفیر انقلاب سیمینارسےخطاب کر تے ہو ئے کیا۔دیگر مقررین میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی بھی شامل تھے ،سفیر انقلاب سیمینار میں خانوادہ شھداء سمیت دینی طلاب کی بڑی تعداد، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی مرکزی کابینہ اور باہر سے تشریف لائے ہوئے مہمانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی پر مبنی ویڈیو کلپ تھیٹر پروجیکٹر کے ذریعے نشر کیا گیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ انبیاء کرام اور آئمہ اطہار علیہم السلام نے اپنا خون پیش کیا اور اسی خون کے ہدیہ کا نام شہادت ہے۔ انہوں نے قرآن کی آیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا خداوند شہید کے زندہ ہونے کی گواہی دیتا ہے اور شہید ایسی ھستی ہوتی ہے جو اپنے خون کے ذریعے اپنے راستے کی حقانیت کو اثبات کرتا ہے۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی 42 سال کی عمر میں شہادت کے مقام پر فائز ہوئے۔ انکی پوری زندگی بابرکت تھی اور آج پوری دنیا میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے اثرات دکھائی دیتے ہیں۔