وحدت نیوز(کوئٹہ) سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے 27 افراد کی نماز جنازہ ہزارہ ٹاؤن کے قبرستان کے میدان میں ادا کر دی گئی، نمازہ جنازہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری ، علامہ ہاشم موسوی اور علامہ جمعہ اسدی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں مجلس وحدت مسلمین، کوئٹہ یکجہتی کونسل، بلوچستان شیعہ کانفرنس اور دیگر مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں سمیت ہزارہ برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد تمام میتوں کو ہزارہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے کو ملے، ہر طرف لبیک یاحسین (ع) کی صدائیں بلند ہو رہی تھیں اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ تدفین کے موقع پر قبرستان کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ پولیس کے ساتھ ایف سی اہلکار بھی قبرستان سے ملحقہ پہاڑوں پر تعینات کیے گئے تھے۔ دوسری جانب سانحہ مستونگ کے بعد فورسز کی طرف سے ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے۔ جس کی نگرانی آئی جی ایف سی میجر جنرل اعجاز شاہد کر رہے ہیں۔ مستونگ کے علاقے کانک اور درینگڑھ میں کارروائی کے دوران 20 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق سانحہ مستونگ میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، مشتعل افراد نے نعرے بازی بھی کی۔ نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ علاقے کی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی کی گئی۔ چار افراد کی تدفین ہزارہ ٹاؤن قبرستان جبکہ دیگر کی تدفین بہشت زینب قبرستان میں کی گئی۔ منگل کے روز دہشتگردوں نے ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر خودکش حملہ کیا تھا، جس میں انتیس افراد جاں بحق ہوئے۔ واقعہ کیخلاف شہداء کے ورثاء نے سخت سردی کے باوجود میتیں رکھ کر دو دن تک دھرنا دیئے رکھا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور پرویز رشید کی یقین دہانی کے بعد لواحقین نے گذشتہ شب دھرنا ختم کیا۔