وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر آج امامیہ جامع مسجد دنیورمیں مجلس عزاء سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مکتب امامت و ولایت نے معاشرے کو چلانے کے لیے جو نظام دیا ہے اسے نظام ولایت کہا جاتا ہے جو کہ الہٰی نظام ہے۔ مغربی نظام معاشرت جو کہ انسانوں کا بنایا ہوا نظام ہے اس میں انسانی تمام ضروتوں کو مدنظر نہیں رکھا جا سکا۔ یورپ کی جمہوریت کا نعره خوب صورت جبکہ عملی طور پر اشرافیہ یا اسٹوکریسی کی حکمرانی ہوتی ہے۔ اس نظام میں سرمایہ داروں کے علاوہ کسی کو نجات نہیں، اشرافیہ کی حکومت میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتے جاتے ہیں۔ انسانی معاشرہ کے لیے قانون، آئین اور ضابطہ ناگزیر ہے۔ جس معاشرہ میں قانون کا احترام نه ہو وه معاشره جنگل ہوتا ہے۔ اس وطن میں سب سے بڑے قانون شکن حکمران ہیں جنکی ذمه داری قانون کا نفاذ ہے وه خود قانون شکن ہیں۔ الیکشن میں کروڑوں خرچ کر کے قانون شکنی کی جاتی ہے، میرٹ کا قتل عام کیا جاتا ہے۔ اس اشرافیہ اور قانون شکنوں کے نزدیک انسانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام باوفا عوام ہے، یہاں کے لوگ غیرت مند لوگ ہیں، آپ نے اپنی جواں مردی سے اپنے علاقے کو آزاد کرایا، ڈوگرہ راج کو مار بھگایا لیکن ان ظالم حکمرانوں نے یہاں کی عوام کو حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے۔ اس ظلم کے خلاف ہم ہر سطح پر آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وطن کے باوفا بیٹے ہیں، اس ملک کو ہم نے بچانا ہے، ملک میں بھائی چارگی اور وحدت کی فضا قائم کر کے تعصبات اور فرقہ واریت کو دفن کرنا ہے۔ ہم نے ہر ظالم کے خلاف قیام کرنا ہے اور مظلوموں کی داد رسی کرنی ہے اور کربلا کا یہی پیغام ہے کہ ہم ہر ظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ اگر یہاں کے مظلومین اور تمام شریف مل جائیں تو کرپٹ سرمایہ داروں کو شکست دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں موجودہ حکومت نے بدعنوانی اور اقرباءپروری کے ذریعے عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالے ہیں۔ ہسپتالوں میں کسی قسم کی سہولت نہیں، لوگ گندے پانی کے سبب بیماریوں کا شکار ہو کے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، یہ مسائل اسی صورت میں حل ہونگے جب ہم ان سرمایہ داروں اور اشرافیہ کے راستے روکیں جائیں گے۔