وحدت نیوز(لاہور) سچ ٹی وی کے زیرا ہتمام شہدائے خدمت تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ، علامہ علی اکبر کاظمی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کا اپنےاعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ تعزیتی ریفرنس میں شرکت ۔
قومی مرکز شاہ جمال (خواجگان) میںسچ ٹی وی کے زیرا ہتمام شہدائے خدمت تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ، علامہ علی اکبر کاظمی صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کا اپنےاعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تعزیتی ریفرنس میں شرکت کی۔تعزیتی ریفرنس میں علماء کرام کے علاوہ دیگر مکاتب فکر کی برجستہ شخصیات کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔مقررین نےشہدائے ایران کی گراں قدر خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس المناک سانحے کو عالم اسلام اور مسلم امہ کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا۔مقررین نےکہا:آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی امہ مسلمہ کے لئے امید کی کرن تھے۔ ان کی بصیرت، ان کا شعور اور ان کا علم اعلٰی درجے کا تھا۔ جنہوں نے اشرافیہ گری کی جڑیں کاٹ کر رکھ دیں۔سادہ زیستی کی بہترین مثال قائم کر دی۔آپ بنفس نفیس عوامی مسائل کو حل کرتے تھے اور کسی قسم کا پروٹوکول نہیں لیتے تھے۔علامہ افتخار حسین نقوی چیئرمین سچ ٹی وی نے کہا کہ ڈاکٹر امیر حسین عبد اللہیان فقط ایک وزیر خارجہ نہیں تھے، بلکہ وہ مقاومتی محاذ کے بہت بڑے مددگار تھے۔انہوں کہا شہید رئیسی ، ڈاکٹا امیر عبداللہیان اور آل ہاشم یہ تینوں شخصیات آٹھ سالہ ایران عراق جنگ میں ہر اول دستے کا کام انجام دیتے رہے۔
جناب حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی صوبائی صدر نے اس تعزیتی ریفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادت نعمت الٰہی ہے، ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی شہادت کی نعمت سے سرفراز ہوئے ہیں۔ایران نے انقلاب اسلامی کے بعد بہت مشکل دن دیکھے ہیں،ایرانی پارلیمنٹ کو بم دھماکے سے اڑا دیا گیا۔وزیراعظم اور صدر شہید ہو گئے،لوگ امام خمینی کے پاس آئے اور کہا کہ اہم شخصیات شہید کر دی گئی ہیں،تو آپ نے تسلی دی اور کہا اللہ کو جن سے پیار ہوتا ہے انہیں جلد اٹھا لیتا ہے۔
ہمیں ہمیشہ اپنے راستے میں رول ماڈل اور پیشرو کی ضرورت ہے کیونکہ رول ماڈل کے بغیر ہمارے عقائد اور نظریات صرف خیالات اور تحریروں کے طور پر باقی رہ جائیں گے، شہید رئیسی اپنی زندگی کے تمام مراحل میں اور جو ذمہ داریاں انہوں نے قبول کیں، ایک بہترین نمونہ عمل تھے۔ شہید رئیسی نے خادم الرضا کا لقب اختیار کیا، آستان قدس رضوی کی تولیت بہت بڑی ذمہ داری ہے، شہید نے جب چارج سنبھالاتو حرم کے انتظام و انصرام اور دیگر خدمات میں بڑی تبدیلیاں کیں جس سے پسماندہ اور غریب طبقے کو فائدہ پہنچا۔صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم پنجاب نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے ایران اقتصادی ناکہ بندی، عالمی پابندیوں اور داخلی دہشت گردی کا شکار ہے۔ اس لیے جب ایران کا ہر صدر ذمہ داری سنبھالتا ہے تو وہ اپنے سامنے بہت بڑے مسائل کو پاتا ہے جن میں اقتصاد، کرنسی، مہنگائی اور خارجہ پالیسی کے مسائل شامل ہیں اور یہ پابندیوں اور ناکہ بندی کی وجہ سے ہیں۔ شہید رئیسی کی حکومت میں ضرورت مند خاندانوں کے لیے مکانات کی تعمیر کے لئے زمین کے 1 لاکھ 785 ہزار قطعات مختص کئے گئے اور تیل کی پیداوار 3 لاکھ 500 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ شہید رئیسی کی حکومت میں غریب خاندانوں کو مفت پانی اور بجلی دینے کا فیصلہ کیا گیا اور اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد تک پہنچ گئی۔ شہید رئیسی کے دور میں مشرق و مغرب سے رشتہ ایک حد تک برقرار رہا۔ بین الاقوامی اداروں میں موجودگی اور کورونا سے نمٹنا ان کے دور کی نمایاں خصوصیت ہے۔
لیکن میں یہاں پر کہنا چاہوں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے ! میں جب بھی کوئی نشانی اٹھاتا ہوںاس جیسی یا اس بہتر اس کی جگہ عطا کرتا ہوں ۔ اللہ کا حکم ہمشہ حق ہے اور حق کو کبھی موت نہیں لہذا اللہ کا نظام بھی ہمشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا ۔ یہ زمانے کے اتار چڑھائو ہیں ۔ شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ ان شاءاللہ ،۔