وحدت نیوز(لاہور) صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین نے لاہور مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موضع بصیر پور ضلع اوکاڑہ کے ڈی ایس پی ذوالفقار وریو سرکل بصیر پورکی سربراہی اور ایس ایچ او طاہر حمید کی زیر نگرانی پرامن مومنین عزاداروں کے جلوس پر باقاعدہ حملہ کیا گیاہے ، جلوس میں شامل نہتے مظلوم مومنین عزاداروں اور مستورات پر تشدد کیا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ ہم حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ کا سخت نوٹس لے اور اس واقعہ میں ملوث افسران اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کرے ۔ بصیر پور میں 120 افراد کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئیں ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے ۔
اسی طرح ضلع تلہ گنگ کے موضع کوٹہرا میں نماز فجر کے وقت پر امن مومنین کے گھروں میں پولیس کا گھسنا اور چادر وچاردیواری کا تقدس پائمال کرکے نمازیوں کو گرفتار کرنا ایک شرمناک فعل ہے ۔ کوٹہرا سے 6 مومنین کو گرفتار کیا گیا ۔ یہ غنڈی گردی اب بند ہونی چاہیے ۔ہم پرامن لوگ ہیں اور ہم نے ہمیشہ پاکستان کی خاطر قربانیاں دی ہیں ۔ مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم عزاداری پر کمپرومائز کرلیں گے ۔ ہم عزاداری سید الشہداء کی وجہ سے خاموش ہیں لیکن اگر حکومت نے توجہ نہ دی اور پنجاب میں لگاتار عزاداروں اور مومنین کے خلاف کاروائی سے باز نہ آئی تو ہم پنجاب بھر میں اپنا آئینی اور قانونی احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ وہ کام جو تکفیری قوتیں عزاداری کے خلاف رکاوٹیں ڈال کر کرتی تھیں ! اب خود حکومتی اہلکار وہی کام کرنے لگے ہیں۔ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں حکومت پنجاب اس کا نوٹس لے اور مذہبی تعصب کی فضا پھیلانا بند کرے ۔ یہ عزاداری کسی کی محتاج نہیں ہے ۔عزاداری سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام نہ رکی ہے نہ کبھی رکے گی ۔دشمن چاہیے جتنی چالیں چل لے مگر عزاداری سید الشہداء علیہ السلام جاری وساری رہے گی ۔ ان شاءاللہ
ضلع اوکاڑہ کے موضع بصیر پور اور ضلع تلہ گنگ کے موضع کوٹہرا کے واقعات میں ملوث انتظامیہ کے ان ظالم کرداروں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔اگر حکومت پنجاب نے ان واقعات کا نوٹس نہ لیا تو ہم اپنا آئینی اور قانونی احتجاج کا حق آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے،محفوظ رکھتے۔ ہیں ۔