وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری سید علی حسین نقوی نے ڈیجیٹل مردم شماری کے عمل پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ میڈیا سیل سےجاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں کراچی کی نصف آبادی کو گنا ہی نہیں گیا۔
ایم ڈبلیو ایم نے موقف اختیار کیا کہ شہر قائد کی نصف آبادی کو مردم شماری میں گنا ہی نہیں گیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے میٹرو پولیٹن شہر میں یہ نا انصافی کی گئ تو اندازہ لگائیں سندھ کے دیگر شہروں و مضافاتی آبادیوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ہوگا۔ لہذا ایم ڈبلیو ایم کو موجود 2023 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری کے اثرات صرف انتخابی حلقہ بندیوں اور انتخابات پر اثر انداز نہیں ہوتے بلکہ اسکے اثرات این ایف سی ایوارڈ پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں سندھ کے وسائل کی تقسیم مالی معاملات سہولیات پر بھی خطرناک سطح پر اپنے اثرات مرتب کرے گی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس ناانصافی اور انتظامی بدنظمی کی پرزور مذمت کرتے ہوئے صاف شفاف مردم شماری کا مطالبہ کرتی ہے۔