وحدت نیوز(اسلام آباد) سکیورٹی حصار میں پاراچنار سے پشاور جانے والے مسافروں کے کانوائے پر مسلح تکفیری دہشت گردوں کے سفاکانہ حملے اور اندھا دہند فائرنگ سے50 سے زائد مومنین کے بہیمانہ قتل عام اور درجنوں کے زخمی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے پارٹی چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھرمیں بعد نماز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کراچی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملیر یونٹ کی جانب سے بعد نماز جمعہ ، جامع مسجد و امام بارگاہ دربار حسینی حسین آباد ملیر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین سے صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر سیّد احسن عبّاس رضوی اور رہنما شیعہ علماء کونسل مولانا مظہر حسین زیدی نے خطاب کیا۔
احسن عباس رضوی نے کہا کہ اوچت (بگن) کے مقام پر کل ہونے والا دہشت گرد حملہ پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دنوں میں سے ایک ہے ،سفاک درندوں نے بے گناہ ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں اور جوانوں کو بہیمانہ انداز میں پہلے گولیوں سے بھونا اس کے بعد ذبح کرڈالا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ سب سے طاقتور ادارے کی نگرانی میں جانے والے مسافروں پر جب اس طرح آزادانہ طریقے سے حملہ ہوسکتا ہے تو پھر اس ملک میں کس شہری کی جان ومال محفوظ ہے ؟
انہوں نے کہا کہ اس وحشت ناک سانحے کی تمام تر ذمہ داری سب سے پہلے آرمی چیف ، جعلی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پر عائد ہوتی ہے ۔ فقط ڈیڑھ کلومیٹر کے راستے پر اگر حکومت کا کنٹرول نہیں تو پھر اسلام آباد میں کس بل بولے پر اقتدار کے مزے لوٹے جارہے ہیں۔ہم ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کیا جائے ۔پاراچنار کے شہریوں کیلئے متبادل محفوظ راستے کا انتظام کیا جائے جبکہ ناہل وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طورپر مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرے۔
احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے رہنماؤں سید عارف رضا، ممتاز مہدی، قیصر عباس زیدی، رضا حیدر زیدی ، کاظم نقوی ، عمران نقوی ، ناظم عابدی، ایس یو سی کے رہنما آفتاب مرزا، انجمن امامیہ ملیر کے جنرل سیکریٹری یاسر حسین ، انجمن گروہ حسینؑ کے جنرل سیکریٹری اظہار حسین سمیت سینکڑوں مومنین کی شرکت جنھوں نے ہاتھوں میں سیاہ پرچم اور سبز ہلالی پرچم تھامے ہوئے تھے، جبکہ بینر اور پلے کارڈز پر نااہل حکمرانوں کے خلاف نعرے درج تھے، آخر میں اصل دشمنان اسلام و مکتب تشیع عالمی استعمار امریکا اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیئے گئے۔