وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے پشاور پولیس لائنز میں خودکش حملے کے نتیجے میں شہید ہونیوالے اہلکاروں کیلئے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ کراچی کی نمائش چورنگی پر منعقدہ تقریب میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم، تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی، بلال غفار، جعفریہ الائنس پاکستان کے نائب صدر علامہ باقر حسین زیدی، شبر رضا، اہل سنت عالم دین شاہ فیروز الدین رحمانی، علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم، ایس ڈی پی او جمشید ڈویژن تصدیق وارث شیخ، ایس ایچ او جمشید نوید سومرو سمیت علمائے کرام، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں شہداء کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئیں اور ریاستی اداروں سے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ ایک جانب پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے تو دوسری جانب دہشت گردی کے دوبارہ آغاز نے عوام کو مزید تشویش میں مبتلا کردیا ہے، تحریک طالبان سے مذاکرات کرنے والے اور ان دہشت گردوں کو آزاد کرنے والے اس سانحہ کے ذمہ دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ۰۸ ہزاربے گناہ پاکستانیوں کی اٹھانے کے باوجود بھی ہماری ریاست ان دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کرنے سے گریزاں ہے، شہید نمازیوں کا پاک خون ریاست کی گردن پر ہے، پشاور اس قبل بھی نمازیوں کو چن چن کر دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، دہشتگردی کے سدباب میں حکومت اور ریاستی ادارے ناکام نظر آتے ہیں، عوام کا سوال آرمی چیف عاصم منیر سے ہے کے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے چہرہ مکمل سامنے آگیا ہے آخر ان دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کب شروع کیا جائے گا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ کالعدم جماعتیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی چھتری تلے نمازیوں کے قتل عام میں مصروف ہیں، پشاورمیں بے گناہ نمازیوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنا کر شہید کرنے والے یزید کے پیرو کار ہیں، پاکستان میں تکفیریت کا اسلام سے تعلق نہیں ایسی تکفیری سوچ کے خلاف منظم حکمت عملی مرتب نہ کرنے کی وجہ سے مسلسل دہشت گرد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشتگرد وں کاکوئی دین مذہب نہیں یہ تمام کاروائیاں مملکت خدادا پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے، دوسری جانب وفاقی ودیگر صوبائی حکومتیں کالعدم تکفیری سپاہوں اور لشکروں کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر اقدام اٹھانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے۔ آخر میں رہنماؤں نے سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے لوحقین کو تعزیت پیش کی زخمی افراد کیلئے خصوصی دعا کی اور زخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئے عوام سے دعاکی اپیل کی۔