وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع شرقی کراچی کے تحت مسجد وامام بارگاہ ابوطالبؑ سولجر بازار میں ہفتہ وار درس کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس اتوار ’’کشمیر ،ماضی ،حال اور مستقبل‘‘ کے عنوان پرفکری نشست منعقد کی گئی ۔جس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نقی ہاشمی نے کہا کہ آج پاکستان کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ ہم کشمیر کی پاکستان سے الحاق کی بات کس طرح سے کریں ۔یہاں گلگت بلتستان کے عوام کو ابھی تک ان کا حق نہیں دیا گیا ۔سوچنا پڑتا ہے کہ کیاکشمیر یوں کو ان کا حق مل سکے گا؟پاکستان آج ایک مشکل وقت سے گزر رہا ہے ۔اگر یہاں سے سرمایہ داروں نے اپنا سرمایہ نکال لیا تو آنے والی نسلوں کا کیا بنے گا ؟پاکستان پر 5 فیصد طبقہ کی حکمرانی ہے ۔یہ وہ افراد ہیں جن پر مہنگائی اور کسی بھی قسم کے مسائل کا کوئی اثر نہیں پڑتا ۔ملک بہت سے مسائل میں گھرا ہوا ہے اور ایسی صورتحال میں ناموس صحابہ بل پاس ہونا ایک تعجب کی بات ہے ۔قومی معاملات کا کوئی سرا ہمارے ہاتھوں میں نہیں ہے ۔
مولانا نقی ہاشمی نے کہا کہ ان حالات میں دو طرح کے رویے ہوسکتے ہیں ۔ایک یہ ہے کہ خاموش رہے یا پھر کچھ نہ کچھ امور اپنے ہاتھوں میں لینے کی کوشش کریں ۔جب ایسے حالات ہو تو پھر قیام ضروری ہوجاتا ہے ۔ایسے موقع پر لبیک کہنے کےلئے آمادگی ہونی چاہیے۔اگر شیعیان پاکستان متحد ہوجائے تو پاکستان کی تقدیر کو بدل سکتے ہیں ۔تشیع پاکستان کی ایک مضبوط طاقت اور طبقہ ہے۔ کسی اور کے پاس اتنی طاقت نہیں ہے ۔مولانا نقی ہاشمی نے کہا کہ امام نقی ؑ کی تعلیم کردہ زیارت کبیرہ اردو میں ضرور پڑھنی چاہیے اور اس کے مطالب پر غور کرنا چاہیے۔امام ؑ نے زیارت غدیر تعلیم فرمائی ،جو اہم مطالب کی حامل ہے۔امام نقی ؑ کا ایک اہم کارنامہ وکالت کا نظام قائم کرنا تھا ۔نشست کے اختتام پر شہید مظفر کرمانی، شہید نظیر عباس اور شہید صادق ہمشیری کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔