وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ بلوچستان کے عوام معیاری تعلیم، روزگار، گیس، بجلی، سفری سہولیات، کاروبار کے مواقع اور بیشتر بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، نہ ہی فارم 47 پر قائم جعلی حکومت صوبے کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی میں عوام الناس کے مسائل پر گفتگو کرنے میں کسی رکن کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ یہ بات علامہ علی حسنین نے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں سیاسی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے انتخانات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے جعلی نمائندوں کو مسلط کیا گیا۔ نو ماہ گزر جانے کے باوجود جعلی حکمرانوں اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے صوبے کی بہتری و ترقی کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدام نظر نہیں آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان مسائل کا انبار بن گیا ہے۔ شہری ایک طرف مہنگائی سے بیزار ہیں، تو دوسری طرف روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔ گیس و بجلی کے بل وقت پر آجاتے ہیں، مگر جب ان کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ سہولیات میسر نہیں ہوتیں۔ عوام الناس ہر روز کسی نہ کسی مسئلے کے حل کے لئے سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ مگر حکومت ان پر کوئی دھیان نہیں دی رہی ہے۔ انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے دوری اور عوامی مسائل سے لاتعقلی کا مظاہرہ کرکے حکومت نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ فارم 47 پر قائم ہے۔ نہ تو انہوں نے عوام سے ووٹ لیا اور نہ ہی عوام کے جوابدہ ہیں۔ قوم پر مسلط شدہ ٹولے کو صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات کی فکر ہے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل قابل حل ہیں، تاہم اس کے لئے ایماندار و غیور قیادت اور ویژن رکھنے والے حکمرانوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم پر جن افراد کو مسلط کیا گیا ہے ان میں بیشتر لوگ ایسے ہیں جن کو اپنے ذاتی مفادات صوبے کے عوام سے زیادہ عزیز ہے۔ ایسی صورتحال میں بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔