وحدت نیوز(حیدرآباد) کراچی میں بلدیاتی امیدواروں کے قتل ،شیعہ نسل کشی، کوئٹہ میں زائرین پر حملے کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ایم ڈبلیو ایم کے تحت حیدرآباد میں قدم گاہ مولا علی علیہ السلام سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، احتجاجی ریلی سے علامہ علی انور جعفری نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر عالم کربلائی ، علامہ گل حسن مرتضوی سمیت دیگر صوبائی رہنما بھی موجود تھے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کر تے ہو ئے علامہ علی انور جعفری نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کا طوفان ہے ، گولیوں کی آندہیاں ہر سو چل رہی ہیں، عوام کو کوئی جائے امان میسر نہیں ، حکمران اپنے دن پو رے کرنے میں مصروف ہیں ، عوام کی جان و مال کے تحفظ سے کسی ریاستی ادارے کو کوئی دلچسپی نہیں ، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کسی بے گناہ کا خون ناحق نہ بہتا ہو ، کراچی میں عوامی حقوق کی جدو جہد میں مصروف ہمارے ہر دل عزیز دوست علامہ دیدار جلبانی ، عالم ہزارہ ، صفدر عباس اور علی شاہ کو کراچی پر قابض لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گردوں نے بے دردی سے شہید کر دیا ، ہم آج یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ گولیاں ، یہ بم دھماکے، یہ شہادتیں ہمارے راستے کی دیوار نہیں بن سکتے ، ہم اپنی جانوں کا نذرانہ تو پیش کر سکتے ہیں لیکن ملت جعفریہ کے سیاسی و اجتماعی حقوق کی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کوئٹہ میں طالبان دہشت گردوں کی جانب سے ایک ،مرتبہ پھر زائرین امام رضا علیہ السلام کی بس کو نشانہ بنائے جانے کی بھی پر زور مذمت کی ، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انتہا پسندی، فرقہ واریت عروج پر پہنچ چکی ہے، صوبائی اور وفاقی حکومت نے ماضی میں بھی فقط دعوے کیئے اور آج بھی محض دعووں پر ہی اکتفاء کر رہی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت ان ملک دشمن طالبان کے خلاف عملی اقدامات کرے اور زائرین کے تحفظ کے لئے موثر حکمت عملی مرتب کی جائے۔