وحدت نیوز(حیدرآباد) ہمارے ملک میں نا تو پولیس نا رینجرز نا ایف سی اور نا ہی فوج نا عوام اور پھرایک بار اسلام آباد کی کورٹ کو دہشت گردوں نے اپنا نشانہ بناکر تین بے گناہ ججوں کو شہید کردیا اور کئی لوگوں کو زخمی کردیا اب تو مذمت کرنا بھی ایک روایت بن گئی ہے پاکستان میں ہمیں تو مذمت کا لفظ کہتے ہوئے بھی شرم آتی ہے پر حکومت آخرکب تک عوام سے مذاق کرتی رہی گی اب تو لگتا ہے کہ حکومت قاتلوں اور دہشت گردوں کی سرپرستی خو دکر رہی ہے، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی نے مسجد حسینی لطیف آباد نمبر :4 میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کاکہنا تھا کہ ملک دہشتگردوں کی چنگل میں ہے اور حکمران اپنی کرسی بچانے کے چکر میں بیٹھ کر بے حسی کے ساتھ یہ جو کچھ ہور ہا ہے دیکھ رہی ہے ناتو مذاکرات صیحح ہورہے ہیں اور نہ ہی دہشت گردی ختم ہوگی کیونکہ حکومت دہشت گردی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے ہم سفاک قاتلوں اور اُنکے ہمنواؤں کو پاکستان پر مُسلط نہیں ہونے دینگے ۔ کراچی ، پشاور ، کوئٹہ ، گلگت ، کے بعد پنجاب میں بھی دہشتگروں نے کھلے عام حملے کرنے شروع کردیے ہیں ۔
انہوں نے مذید کہا کہ ایک طرف حملہ ہوتا ہے دوسری طر ف طالبان کی طرف سے بیان آجاتا ہے کے یہ حملہ ہم نہیں کیا عجیب بات ہے کہ آگ لگاکر پھر یہ بولنا کہ ہم نے آگ نہیں لگائی اگر آگ نہیں لگائی تو آگ لگانا تو سکھایا ہے آپریشن بند کرکے حکومت نے بہت بڑی غلطی کی ہے ۔آخرمیں تمام ملکی عوام کو گزارش کرتا ہو ں کہ متحدہ ہوجائے حکومت اور دہشت گردوں کے خلاف خود ہی میدان عمل میں آجائے خدا ہمارا حامی و ناصر ہوگا ۔