وحدت نیوز(کراچی) سندھ حکومت کی جانب سے لبیک یا رسول اللہ کانفرنس میں رکاوٹ بر داشت نہیں کی جائے گی۔سندھ حکومت نے اگر کانفرنس کے انعقاد میں کو ئی مشکلات پیدا کی تو کانفرنس وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر منعقد کی جائے گی ۔ 16مارچ کو ہونے والی ’’لبیک یا رسول اللہ (ص)کانفرنس‘‘سندھ دھرتی کی محب و طن عوام کا تاریخی اجتماع ہوگا ۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں صوبائی اور ڈویثرنل کابینہ کے اجلاس میں کیا اس موقع پر حسن ہاشمی، علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی ،عالم کر بلائی ،حیدر زیدی ،ناصر حسینی ،یعقوب حسینی ،آصف صفوی سمیت پانچوں اضلاع کے نمائندگان موجود تھے۔
اُن کا کہنا تھا لبیک یا رسول اللہ کانفرنس 16 مارچ کو ممتاز اسٹیدیم خیرپور میں منعقد ہوگئی اورکانفرنس میں شرکت کیلئے سندھ بھر سے کاروان روانہ ہوں گے مختلف شہروں سے آنے والے قافلوں کی سکیورٹی کے موثر انتظامات کیئے جائیں ، کراچی سمیت سندھ بھر میں تشہیری مہم اختتامی مراحل میں ہے جب کہ عوامی رابطہ مہم بھر پو ر انداز میں جاری ہے ،کراچی سمیت سندھ بھر سے قافلے 15 مارچ کی شب سے خیرپور پہنچنا شروع ہو جائیں گے اس حوالے سے عوامی رابطہ مہم کا با قائدہ آغاز کر دیا گیا ہے علامہ مختار امامی نے و زیر اعلیٰ کومتنبہ کیا کے سکھر انتظامیہ کی جانب سے کانفرنس کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈالنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں اس حوالے سے سکھر انتظامیہ کی جانب سے کانفرنس کی اجازت نہ دینے کے با وجودمشکلات پیدا کرناقابل مذمت ہے، سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے دہشتگرد کالعدم جماعتوں کو آزادی سے جلسہ کرنے کی اجازت اور ان کے رہنماؤں کو بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جانب سے سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔ سندھ دھرتی کے محب و طن عوام کو دہشتگردی کے خلاف ہم آواز ہونے سے روکنا دہشتگردوں کو منعظم کرنے کے مترادف ہے حکومت متعصب سکھر انتظامیہ کے خلاف فوری کاروائی کرے اور دہشتگردی کے خلاف اس عظیم کانفرنس کے انعقاد میں اپنا بھر پور تعاون کرے۔