وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختون کے سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے جامعہ شہید عارف حسین الحسینی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کو صوبائی شوری کے اجلاس کے مندرجات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ صوبے کے مختلف اضلاع سے نمائندوں اور صوبائی کابینہ کے اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ جس میں سہ ماہی پروگراموں اور موجودہ حالات پر لائحہ عمل طے کیا گیا۔ اجلاس کے دوران سابقہ کارکردگی پر بھی بحث کی گئی اور پاراچنار کو بہترین کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ سید وحید کاظمی نے کوہاٹ دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کلایہ میں بزرگ ہستی سید میر انور بادشاہ، پیر جلیل شیرازی اور پیر سید میرقاسم کے مزارات کی تعمیرات کی اجازت دی جائے۔ عقیدت مندوں کو زیارت سے روکنا انتہائی افسوسناک اقدام ہے۔صوبائی اور مرکزی حکومت مزارت کی جلد تعمیر کا احکامات صادر کریں۔
صوبہ خیبر پختون خواہ میں اربعین کے موقع پر بے بنیاد اور غیر حقیقی ایف آئی آرز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے صوبے خصوصاً ڈی ائی خان میں چہلم کا جلوس نکالنے پر ایف آئی آر درج کی گئی جو مذہبی آزادی کے آئینی حق کے منافی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید اسدزیدی ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید غضنفر حسین اور دیگر تین افراد کو ایم پی او 3 کےتحت جیل بھیجنا بدنیتی اور متعصبانہ کاروائی ہے۔ جلوس میں پیدل چل کر شرکت کو جرم بنا کر کسی عزادار کو جیل بھیجنا ضلع انتظامیہ کا اختیارات سے تجاوز ہے۔
ڈی سی کی اس ہٹ دھرمی پر شدید مزمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ہمارے بے گناہ کارکناں کوفوری رہا نہیں کیا گیا تو ڈی ائی خان سے باقاعدہ احتجاج کا آغاز کیاجائے گا جسے صوبے بھر میں پھیلا دیا جائے گا ۔ حکومت ہمارے بے گناہ قیدیوں کو رہا کرکے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے تاکہ غیر قانونی اقدامات کرنے والے عناصر کو بے نقاب کیا جاسکے۔اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری، مرکزی رہنما،ایڈوکیٹ آصف رضا، علامہ جان حیدری،ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید زکی الحسن اور دیگر رہنماوں نے بھی شرکت کی۔