وحدت نیوز (پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور سانحہ امامیہ کالونی کے متاثرین کو کسی قسم کا معاوضہ ادا نہیں کیا اور نہ ہی اب تک کوئی حکومتی شخصیت ان کی خبر گیری کو آئی ہے۔ جاری کردہ ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ پشاور میں رواں سال سے اب تک ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں 15اہل تشیع افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں ڈاکٹرز، وکیل،سیاسی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ جبکہ ان قاتلانہ حملوں میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے، تاہم اب تک کسی قسم کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہوئی ہیں اور نہ ہی مجرموں تک پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ دنوں پشاور کے علاقہ امامیہ کالونی میں دھماکہ کے نتیجے میں 4افراد شہید اور 14زخمی ہوئے، اس سانحہ کے محرکات کو بھی منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان کے مطابق ان تمام دہشتگردی واقعات کے متاثرین کی حکومتی سطح پر کسی قسم کی خبر گیری تک نہیں کی گئی، اور نہ ہی متاثرین کو کوئی معاوضہ ادا کیا گیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین نے نئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سمیت دیگر متعلقہ حکام کو خط ارسال کیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کے ان متاثرین کو فوری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے، کیونکہ بلخصوص سانحہ امامیہ کالونی کے متاثرین انتہائی غریب ہیں اور ان کے گھرانوں کے واحد کفیل شہید ہوچکے ہیں۔