وحدت نیوز (کوئٹہ) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے ایم ڈبلیو ایم کےممبر صوبائی اسمبلی آغا سید محمدرضا رضوی نےڈاکٹرعبدالمالک کو بلا مقابلہ وزیر اعلی منتخب ہونے پر اپنی اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مبارک باد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ وہ بلوچستان میں مختلف اقوام کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ سال میں گورینس نام کی کوئی چیز نہیں تھی ،اور امن امان کی جو صورتحال تھی وہ آپ سب کے سامنے ہے لاشیں گرتیں رہی لیکن کسی کو اس خون کو روکنے کی توفیق نہیں ہوئی یہاں تک کہ کوئی فاتحہ کے لئے بھی نہیں آیا ،انہوں نے کہا کہ جناب اسپیکر ہم سے ہمدردی کے بجائے ہمیں طعنے سنے کوملے ۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ اس حکومت میں کہ جس کے لیڈر آف دی ہاوس ڈاکٹر مالک صاحب ہیں گوڈ گورینس کی ایک اچھی مثال قائم کرینگے لاءاینڈ آرڈر اور رٹ آف دی گورنمنٹ کے حوالے سے اچھی کوشش کرینگے ہمارا تعاون ہر حال میں ان کے ساتھ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہاوس میں کسی بھائی نے کہا کہ بلوچستان کا ایک مسئلہ فرقہ واریت کا ہے ،یہ مسئلہ فرقہ واریت کا نہیں ہے جناب سپیکر اگر یہ فرقہ واریت کا مسئلہ ہوتا تو دوطرفہ ہوتا ،یہ ایک کھلم کھلا دہشتگردی کا مسئلہ ہے ایک خاص گروہ اپنا ورژن اور اسٹائل آف لیوینگ کہ جس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے سب پر نافذ کرنا چاہتا ہے جو بھی ان کی بات نہ مانے وہ اگلے دن مارا جاتا ہے۔
جناب سپیکر ہم سب حلف اٹھاچکے ہیں لیکن ہمیں اس بات کا بھی یہاں حلف اٹھانا ہوگا کہ ہم اس صوبے میں امن بھائی چارگی دوستی اور انسانیت کو فروغ دینگے کیونکہ باقی تمام مسائل اپنی جگہ لیکن امن و امان کا مسئلہ یہاں ہر ایک کی زبان پر ہے۔
جناب اسپیکر میں صراحت کا ساتھ یہاں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ بعض کالعدم تنظیموں کی جانب سے دھمکی آمیز بیانات نامعلوم جگہ سے نشر ہوتے ہیں سٹلائیٹ کے اس دور میں کیا کسی ریاست کے لئے نامعلوم کا یہ لفظ کیا عجیب اور مضحکہ خیز نہیں لگتا ؟آخر کیوں انہیں اتنی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کہ وہ جسے چاہیں مار دیں گویا کہ ان کے پاس اس کا لائنس ہے۔
جناب اسپیکر ایک اور بات یہ ہے جب کسی خاص شخص یا ادارے کی کوتاہی کی بات کی جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ بات کرنے والا غدار ہے ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے کہ جب کوئی کوتاہی کی نشان دہی کرتا ہے تو اسے غدار کہا جاتا ہے ایسی کوئی بات نہیں ۔ہمیں اب یہ رویے چھوڑنا ہوگا کہ ہم غداری کا لیبل کسی جماعت یا شخص پر لگانا چھوڑدیں الحمد اللہ سب پاکستانی ہیں سب نے حلف بعنوان پاکستانی اٹھایا ہے ہوسکتا ہے کہ کوئی کسی پالیسی سے ناراض ہو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ غدار ہے ۔