وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے کے لئے جدوجہد کی ہیں۔ پاکستان بھر میں بین المذاہب اور بین المسالک اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے ملک و قوم کی فلاح کیلئے کام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف پوری قوم یک آواز ہو گئی ہیں، مگر بعض مفاد پرست عناصر قوم کو انصاف دلانے کے لئے آواز اٹھانے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کے لئے "رات گئی، بات گئی" والا فارمولا اپناتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ ہماری جماعت اتحاد و اتفاق پر یقین رکھتی ہے۔ ہر سطح پر کوشش کی ہے کہ بین المذاہب اور بین المسالک اتحاد کو فروغ دیں۔ نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک میں بھی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر ایم ڈبلیو ایم نے آواز اٹھائی اور امت مسلمہ کی فلاح کی بات کی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں حالیہ انتخابات میں بے ضابطگیوں اور دھاندلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے مینڈیٹ کو ایک سازش کے تحت چرایا گیا۔ جو عناصر دھاندلی کے ذریعے جعلی نمائندوں کو مسلط کرنے کی سازش میں ملوث ہیں ان کے خلاف اگر اقدامات نہین اٹھائے گئے تو قوم کا اعتماد الیکشن کمیشن اور انتخابی عمل سے اٹھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بعض عناصر جو دھاندلی سے جیت گئے ہیں اس بات پر زور دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ یہی نتائج تسلیم کرکے آگے بڑھا جائے۔ یہ وہ عناصر ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے قومی مفادات کو زیرپا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ان لوگوں کو قوم کی فکر ہوتی تو دھاندلی کا سہارا نہ لیتے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ ہم کبھی ایسے جعلی نمائندوں کو قبول نہیں کر سکتے جو سازش کے ذریعے عوامی مینڈیٹ چوری کرے۔ ایک طرف قوم کو ووٹ کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا، تو دوسری طرف جن لوگوں نے ووٹ دیا، انکے ووٹس کو راتوں رات ایک امیدوار کے کھاتے سے دوسرے امیدوار کے کھاتے میں ڈال دیا گیا۔ اگر عوام کو انصاف نہیں ملا تو الیکشن کمیشن سے عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔