وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنماء و امام جعمہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عوام کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ریلیف فراہم کی جائے۔ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور مزید بوجھ اٹھانے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں۔ حکومت بجٹ کی تیاری کے دوران غریب عوام، چھوٹے کاروبار سے وابسطہ افراد اور سرکاری ملازمین کو مدنظر رکھے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ علی حسنین حسینی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال بجٹ کے نزدیک آنے پر عوام پریشانی میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ مزید مہنگائی ہوگی۔ گزشتہ چند سالوں سے پاکستان بدترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔ مہنگائی کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ جس سے سب سے زیادہ متاثر غریب طبقہ ہوا ہے۔ گزشتہ حکومتوں کی ناقص حکمت عملی کی سزا غریب پاکستانی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں بجٹ سے مزید مہنگائی ہوگی تو غریب عوام کا جینا حرام ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ غریب عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرے۔ بجٹ میں غریب عوام پر بوجھ ڈالنا سراسر زیادتی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایسا بجٹ پیش کرے کہ جس سے چھوٹے کاروبار سے وابستہ افراد بھی زیادہ متاثر نہ ہو۔ جو لوگ چند سال قبل میڈل کلاس فیملی ہوا کرتے تھے، آج انکا شمار لوور میڈل کلاس لوگوں مین ہوتا ہے۔ حکومت کی یہی کارکردگی رہی اور یہی سلسلہ جاری رہا تو پاکستان کے اکثر عوام بہت جلد سطح غربت سے نیچے چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح سرکاری ملازمین بھی مہنگائی سے متاثر ہوئے ہیں۔ جو حکومت سرکاری ملازمین کو کم تنخواہ دیتی ہے وہ ساتھ ساتھ ایسا فارمولہ بھی دے دیا کرے کہ اس تنخواہ پر گزارا کیسے ہو۔ کم تنخواہ پر جہاں سرکاری ملازمین کا گزارا نہیں ہوتا وہیں ستم بالائے ستم ایسے بھی ملازمین ہیں جو کئی مہینوں سے تنخواہوں سے ہی محروم ہیں۔ بجٹ میں غریب عوام، چھوٹے طبقے کے کاروباری حضرات اور سرکاری ملازمین کو مدنظر رکھا جائے۔