وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کرم ایجنسی کی حالیہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کرم کے حالات پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ حالیہ واقعات میں متعدد بے گناہ افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ پارا چنار کے پرامن عوام کو جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جو قابل مذمت ہے۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ پارا چنار میں پرامن لوگ زندگی بسر کرتے ہیں۔ جو جنگ سے بیزار آ گئے ہیں، تاہم بعض قوتیں جو امن کی بجائے جنگ کو مسلط کرنا چاہتے ہیں اس وقت فتنہ کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔علامہ علی حسنین نے کہا کہ پارا چنار کی حالیہ پرتشدد واقعات نے حکومت کی ناکامی کو روز روشن کی طرح عیاں کر دیا ہے۔ اس وقت مختلف ذرائع سے ملنے والی اطلاعات میں کم از کم 35 افراد کے شہید ہونے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں، جن میں خواتین اور معصوم بچے کے زخمی ہونے کا بھی تذکرہ ہے۔ ہم اس بات پر حیران ہیں کہ ایسی صورتحال میں حکومت اور ریاست کیا کر رہی ہے۔ کیا عوام کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری ان پر عائد نہیں ہوتی۔
علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی پارا چنار میں امن قائم کرنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ امن و امان سب سے پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قیام امن کے لئے تمام تر کوششیں کرتے ہوئے جنگ کا راستہ روکا جائے۔ ہم پارا چنار میں مکمل امن چاہتے ہیں۔
بعد ازاں کوئٹہ پریس کلب کے باہر پاراچنار پر تکفیری دہشت گردوں کے حملوں اور بے گناہ شیعہ عوام کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس سے مقررین نے خطاب کیا اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے نائب صدرو امام جمعہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی ،ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری ، سید اقبال شاہ طوری ور اتحاد طوری برادران شامل تھے ۔