وحدت نیوز(سکردو) مرکزی انجمن امامیہ کے زیر اہتمام امام خمینی رحمتہ اللہ کے فرمان پر القدس ریلی اور جلسہ کا اہتمام جمعتہ الوداع کے فورا بعد کیا گیا۔ تمام دینی سیاسی ، سماجی اور طلبہ تنظیموں نے بھرپور اتحاد کا مظاہرہ کیا اور عوام کی جمع غفیر نے ناجائز یہودی ریاست اسرائیل سمیت تمام مستکبر طاقتوں کے خلاف احتجاج میں بھرپور شرکت کیں۔مرکزی انجمن امامیہ کیساتھ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع سکردو، شیعہ علماء کونسل بلتستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن اور تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے نمائندہ علماء و رہنماوٗں نے شرکت کی اور خطابات کئے۔ مرکزی جلسے سے انجمن امامیہ کی نمائندگی کرتے ہویئے شیخ جوادحافظی اور شیخ رضا بہشتی، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکریٹری جنرل شیخ فدا علی ذیشان، آئی ایس او کے صدر سید اطہر موسوی، جے ایس او کے صدر و دیگر نے خطاب کئے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سکریٹری جنرل شیخ فدا علی ذیشان نے اپنے خطاب میں استکباری طاقتوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ یہ آج تم بے بس و لاچار مسلمانوں سے نہیں بلکہ طاقتور و توانا اسلامی نظریئے کے مد مخالف ہو، اور ہر جگہ اسلام ناب محمدی نے تمہیں ذلیل و رسوا کردیاہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی سربراہی میں دولت و طاقت کے بدمست اور ہوس اقتدار کے بھوکے عرب ریاستیں اور انکی بادشاہتیں امام مہدی ؑ کے عالمگیر انقلاب سے خوفزدہ ہیں اور سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور اسکے ناجائز اولاد اسرائیل انہیں امام ؑ کے مقابلے میں کامیاب کرنے میں مدد دیگی، لیکن یہ انکی بھول ہے۔ امام ؑ کے ظہور کا جگہ مختص ہے اور حرم کعبہ میں ہی امام قیام فرمائیں گے۔یمن ، شام، عراق، پاکستان، اور فلسطین کے مسائل کو الجھانے کا ذمہ دار امریکہ اور اسکے پالتو دہشت گرد جماعتوں کو گردانتے ہوئے انہیں نے کہا کہ امام خمینی نے کئی دہائی پہلے یہ بات ببانگ دہل کہی تھی کہ دنیا میں مسلمانوں کے تمام تر مسائل کا ذمہ دار امریکہ ہے ، آج ثابت ہوگیا کہ یقینا امریکہ ہی ہر جگہ سازشیں کرکے اپنے مفادات کیلئے منافقین کو اسلام کا لبادہ اورھا کر استعمال کر تا رہا ہے۔ ان کے مہرے ٹشو پیپر کیطرح استعمال ہوکر انہی کے ہاتھوں ذلیل و رسوا ہوتے رہے ہیں جنکی مثالیں شاہ ایران، صدام حسین، معمر قذافی، وغیرہ ہیں اور یہی حال سعودیہ اور دیگر عرب ریاستوں کے مہروں کا بھی ہو کر رہے گا۔
آئی ایس او کے صدر نے اپنے خطاب میں فلسطین کے مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کو بنیادی شہری و انسانی حقوق سے محروم رکھنے پر حکومت پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ شیخ رضا بہشتی نے یہودیت کی تاریخ اور اول اسلام سے ابتک انکی سیاہ کاریوں پر روشنی ڈالی اور شیخ جواد حافظی نے موجودہ اسرائیل کے وجود، عربوں کی منافقت اور مفادپرستانہ رویوں اور سازشوں پر گفتگو کی اور قرار دیا کہ یہ عالمی ایشو ہے اور مسلمان امام خمینی رحمتہ اللہ کے فرمان سے جدو جہد جاری رکھ کر قبلہ اول کو آزادی دلا کر ہی دم لیں گے۔ جلسے کے آخر میں متفقہ قرارداد منظو رکیا گیا جس میں قبلہ اول کو یہودیوں کے قبضے سے آزاد کرانے، دنیا بھر کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی، خصوصا کشمیر، لبنان، عراق، شام، یمن، بحرین، و دیگر کمزور بنائے گئے اقوام سے اظہار ہمدردی کا اعادہ کیا گیا۔ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق، سکردو روڈ، بلتستان یونیورسٹی کے قیام اور دیگر علاقائی امور پر مقامی حکومت کی جانب سے کی جانیوالی منافقتوں اور نا اہلیوں کی بھی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔ جلسے کے دوران مقامی سیاسی نمائندوں کی عوام کے مطالبا ت پر نا اہلی دکھانے اور زبانی جمع خرچ پر ٹرخانے پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی، خصوصا سپیکر اور سینئر وزیر کے خلاف نعروں سے بازار گونج اٹھا۔