وحدت نیوز (سکردو) وزیر زراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے اسلام آباد ائیر پورٹ سے دبئی روانگی سے قبل محمکہ برقیات کے حکام کا عمائدین گمبہ سکردو کیساتھ کیے گئے وعدہ پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر لوڈشیڈنگ کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے احکامات دئیے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی بحران کے حل کے لیے ایک مہینہ قبل ڈی جی سیٹ کو گمبہ تنصیب کرنے کی ہدایات کی تھی جس میں ناقابل برداشت حد تک تاخیر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا محکمہ کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن اس میں مسلسل کوتاہی برتی جا رہی ہے۔ عوام کی شکایات مبنی بر حقیقت ہے۔ محکمہ عوام کے ساتھ کبھی ایسا وعدہ نہ کرے جو پورا نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا بجلی بحران کا مستقل حل میگاپاور ہاوسز کی تعمیر ہے جس پہ کام جاری ہے لیکن پاور ہاوسز کی تعمیر وقت طلب کام ہے۔ شغرتھنگ، غواڑی، ہرپو پور ہاوسز جب تک مکمل نہ ہو بجلی کی فراوانی مشکل ہے لیکن وقتی حل کے لیے ڈی جی سیٹس تنصیب کرنے کے باوجود شکایات نہیں آنی چاہیے تھیں۔ گزشتہ بارہ سالوں میں ایک میگاواٹ بھی سسٹم میں شامل نہیں ہوسکا دوسری طرف صارف کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
وزیر زراعت بے عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف گلگت بلتستان اہم تاریخی موڑ پر ہے اور عبوری صوبہ کے لیے جدوجہد چل رہی ہے۔ ٹیکس فری ہونے اور سبسڈی برقرار رکھنے کے ساتھ سینٹ قومی اسمبلی اور دیگر اداروں میں بھرپور نمائندگی ملے اور عوام کو بڑی خوشخبری ملے گی۔ دوسری طرف دبئی انوسٹمنٹ کانفرنس میں شرکت اور مختلف سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوں گے جس کے بعد خطے میں سرمایہ کاری ہوگی۔ ہماری کوشش ہے کہ پاور سیکٹر میں سرمایہ کاروں کو راغب کرسکیں تاکہ لوڈشیڈنگ سے نجات کے ساتھ ساتھ سیاحت کو فروغ ملے اور معیشت بہتر ہو۔
واضح رہے کہ وزیر زراعت دبئی میں انوسٹمنٹ کانفرنس میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور متعلقہ محکموں کے وزرا کے ہمراہ شرکت کے لیے روانہ ہوں گے اور مختلف سرمایہ کاری کاری پر فیصلے ہوں گے۔