سانحہ اے پی ایس کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو سانحہ پشاور جیسا دلخراش واقعہ دوبارہ رونما نہ ہوتا، کاظم میثم

08 March 2022

وحدت نیوز(سکردو)وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو سانحہ پشاور جیسا دلخراش واقعہ دوبارہ رونما نہ ہوتا۔ میں سانحہ پشاور کے بعد شہداء کے گھروں میں جا کر آیا ہوں سب کا یہی کہنا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کےذمہ داران اور ان کے سرپرستوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جاتا تو آج دوبارہ درجنوں لاشیں اٹھانا نہ پڑتیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکردو میں سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے علی مرتضی کی رہائش گاہ پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کا ہمیشہ سے یہ المیہ رہا ہے کہ یہاں مخصوص طبقہ فکر کے لوگ اور سکیورٹی اداروں کے اہلکار نشانہ بنتے رہے ہیں، دیگر اجتماعات میں کہیں کچھ نہیں ہوتا۔ مخصوص طبقہ فکر کے لوگوں اور سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے میں کوئی وجہ ہوگی۔

صوبائی وزیر زراعت کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں صرف افسوس یا تعزیت کرنے کے بجائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کی بیخ کنی کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔ اس بات میں دو رائے نہیں کہ سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی قربانیاں لازوال ہیں، ہم نے وطن کیلئے جانیں دی ہیں، آئندہ بھی دیں گے۔ شہادت ہماری میراث ہے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ ہم شہریوں کی جان و مال سے کھیلنے والوں کی بیخ کنی نہ کریں۔ سکیورٹی ادارے بے گناہ شہریوں کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ اس سلسلے میں ان کو ہماری کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہے تو ہم پیش کریں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree