وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کےرکن گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری شیخ اکبر علی رجائی نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی میں شراب اور افیون کے حوالے سے کوئی بل پیش نہیں ہواہے،اسمبلی میں جب تک ناصر ملت و مجاہد ملت کے سپاہی موجود ہیں ایسا بل منظور نہیں ہوسکتا ، ہم کٹ جائیں گے مگر ایسا بل پاس ہونے کا سوال پیدا نہیں ہوتا ۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں ایک ایکٹ منظوری کے لئے پیش کیاگیا جس میں مختلف اشیاء پر ٹیکس کے نفاذ کی شقیں شامل تھیں اور ان میں ایک الکہل کے کاروباد سے متعلق بھی تھی ۔ یعنیٰ اگر کوئی غیر مسلم شراب کاکاروبارکرےتواس پرٹیکس ہوگا۔شراب کے کاروبارکی اجازت والی بات ہی نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آئیں پاکستان کے مطابق صرف غیر مسلم کو شراب کے کاروبار کا لائسنس دیاجاتا ہے کوئی مسلم لائسنس بھی نہیں لے سکتا ہے ۔ اب ایکٹ میں یہ ہے کہ کوئی لائسنس یافتہ غیر مسلم شراب کاکاروبارکرےتواس پرٹیکس ہوگا۔گلگت بلتستان میں غیر مسلم ہے ہی نہیں ہے تو لائسنس کاموضوع ہی ختم ہو جاتا ہے دوسرا لائسنس دینے کی بات ہی ایکٹ میں ذکر نہیں ہے اور نہ لائسنس دینادائرہ اختیارمیں ہے توپھرکیسے شراب کے کاروبار کی اجازت دی گئی ؟
انہوں نے مزید کہا کہ مختصر یہ ہے کہ کسی بھی قسم کے لائسنس کا کوئی بل پیش ہی نہیں ہوا۔ریونیوایکٹ میں ٹیکس کابل پیش ہوا۔ گلگت بلتستان میں شراب کی فروخت کی قانون سازی کی جعلی افواہیں محض بغض اورناسمجھی کی بنیادپرپھلائی گئی ہے۔