وحدت نیوز(سکردو)الہدیٰ فاؤنڈیشن بلتستان کے زیر اہتمام آئی او، آئی ایس او اور جامعۃالنجف کے تعاون سے ایک تعزیتی ریفرنس مرحوم سید ثاقب اکبرنقوی اور شہید ڈاکٹرمحمد علی نقوی کی یاد میں جامعۃ النجف میں منعقد ہوا۔تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن شوریٰ عالی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کاچو زاہد علی خان رکن مرکزی نظارت آئی ایس او پاکستان جو شہید ڈاکٹر اور مرحوم ثاقب اکبر کے رفیق بھی رہے تھے نے کہا کہ دین و ملت کیلئے کام کرنے کے سلسلے میں دونوں کا خلوص و جذبہ اور افکار میں یکسانیت کی بناء پر ان میں کوئی فرق سرے سے موجود ہی نہیں تھا بلکہ دونوں یک جان دو قالب تھے۔ افکارامام خمینی اور انقلاب اسلامی کے پرچار میں دونوں مگن رہے۔ دونوں کے تنظیمی ادوار میں ملک بھر میں ملت تشیع کی تنظیم بام عروج کوپہنچی۔
جناب ثاقب اکبر نے ملک کے بیشتر علاقوں میں تنظیم کی آواز پہنچائی اور اس طرح سے مختلف ڈویژنز اور یونٹس بنے۔شہید ڈاکٹرمحمدعلی نقوی کی تنظیم سے لگاوکا یہ عالم تھا کہ ایک مرتبہ اپنی شادی کے دوران رسم حنا کے دن بھی پوسٹرزچھپوانے گئے ہوئے تھے اور اپنی دلہن سے کہا کہ تم سے دوسری شادی کررہاہوں جبکہ میری پہلی شادی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے ہوئی ہے۔ دونوں شخصیات پائے کے معاملہ فہم تھے اورملت کے لئے ہمہ تن جتن کرتے رہے۔انہوں نے دونوں شخصیات کو امامیہ طلباء تنظیم کے ہر فرد کیلئے رول ماڈل قرار دیا۔