وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گندم سبسڈی خاتمے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اسے گلگت بلتستان کے عوام کو مزید محرومی کی طرف دھکیلنے کی دھکیلنے کی کوشش ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے غریب عوام کو مزید تنگ نہ کیا جائے۔ موجودہ حکومت گندم کے بحران کے خاتمے کا اعلان کرکے آئی تھی اور اب سبسڈی کا خاتمہ کرکے اپنے عوام کے ساتھ دشمنی کی ہے۔ سیاسی حکمران اپنے آپ کو شہنشاہ معظم نہ سمجھیں یہ نہ بھولیں کہ آپ عوام کے ووٹ کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں۔ عوام کو مایوس کیا تو عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ حکومت میں موجود ممبران کا امتحان شروع ہوچکا ہے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، انجمنوں، سول سائٹیز اور تمام سٹیک ہولڈز کے ساتھ ملکر بھرپور تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ ہمارا مطالبہ گندم سبسڈی بحالی سے بھی آگے جائے گا۔ اب ہم اپنے ایک ایک حق کو چھین کے لیں گے۔ عوام احتجاج کی تیاری شروع کریں۔ شہدا کی یادگار سجانے اور حکمرانوں کو سبق سکھانے کا وقت آچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت یہ بھول جائیں کہ یہاں کے عوام سبسڈی تحریک سے پیچھے ہٹیں گے۔ اب بھی وقت ہے صوبائی حکومت ہمت اور جرائت کا مظاہرہ کرکے وفاق کے سامنے ڈٹ جائیں۔ حکومت وفاق کے سامنے ڈٹنے کی ہمت نہیں کرسکتی تو عوام حکومت کے سامنے ڈٹنے کو تیار ہیں۔ ملکی حساس صورتحال میں گلگت بلتستان جیسے خطے میں بحران پیدا کرنا موجودہ حکومت کی عاقبت نااندیشی ہے۔ آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ اس تحریک کو کمزور کرنے کی ہر سطح پر کوششیں ہوں گی۔ علاقائیت، لسانیات اور فرقہ واریت سمیت دیگر حربوں کے ذریعے اس تحریک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ لہذا عوام ہشیار رہیں اور متحد ہو کر آگے بڑھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر تفریقات شاید عوامی ایشو کے تحت شعاع میں چلی جائے لیکن بعض عناصر فرقہ واریت کے ذریعے عوام کو لڑانے کی کوشش کریں گے اور اصل ایشیو بلخصوص سبسڈی تحریک کو ختم کرنے کی کوشش کریں تو عوام کی طرف سے سخت ردعمل آئے گا۔