وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ا وراپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں اضافہ گلبر حکومت نے وفاقی دباؤ پر کیا ہے عوام کو اعتماد میں لیکر فیصلہ کرتے تو عوام سراپا احتجاج نہیں ہوتے۔ یادگار شہداء پر پیپلز پارٹی اور نون لیگ پر اپنی حکومت کے خلاف احتجاج میں شریک ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ گلبر حکومت نے صوبائی دو وزرا کے ساتھ ملکر فیصلہ کیا ہوگا۔ وہ وزرا بھی پورٹ فولیو کے چھن جانے کے ڈر سے اس عوام دشمن فیصلے کو سپورٹ کر رہا ہے بصورت دیگر غریب عوام کے ووٹ سے اسمبلی میں پہنچنے والے کیسے غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھین سکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں قیمتوں میں اضافے پر سوال کرنے والے حق بجانب ہیں لیکن میں اسوقت بھی قیمتوں میں اضافے کے مخالف تھا۔ اس وقت کی اسمبلی فلور کی تقرر سن لیں جس میں ہم نے بھرپور مخالفت کی تھی۔ ہمیں نگران وزیر اعظم کے دورہ گلگت کے موقع پر میڈیا گفتگو میں گندم کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے چار ارب کی گرانٹ کی بات تھی لیکن آج تک صوبائی حکومت فالو نہیں کرسکی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی وزیراعظم کے دورہ گلگت میں کیے گئے وعدہ وعید اور اعلانات کے ڈائریکٹیوز اور اجلاس کی میٹنگ منٹس جاری نہیں ہوسکی ہے۔ سرکاری دورہ میں ایسا کرنا خطے کا نقصان ہے۔ ہم وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں فوری طور پر گندم کے ایشو کو حل کرنے کے لیے وزیراعظم کے اعلانات کی لاج رکھتے ہوئے ایڈشنل گرانٹ جاری کی جائے۔ گندم مسئلہ کے حل کے لیے وفاق اگر گرانٹ دے تو جتنی رقم کی ضرورت پڑے گی اس کا قومی خزانہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہم وزیراعلٰی گلگت بلتستان سے کہتے ہیں کہ فوری طور پر نگران وزیراعظم اور دیگر ذمہ داروں سے ملاقات کرکے قیمت کو پرانی سطح پر لانے کے لیے کردار ادا کریں۔