وحدت نیوز(گلگت)اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نوجوان رہنما وزیر محمد حسنین کی گرفتاری خطے کو انتشار کی طرف دھکیلنے اور عوامی حقوق کے لیے اٹھنے والی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ موجودہ حکومت بدترین عوام دشمنی پر اتری ہوئی ہے۔ خطے کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو نہ صرف ناپسند کرتی ہے بلکہ نوجوانوں سے خصوصی عناد ہے۔ اس حکومت کی کوشش ہے کہ گلگت بلتستان فلسطین بن جائے۔ ہر مرحلے پر سکردو کو غزہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ہم نے ذمہ داروں کو بتا دیا تھا کہ زمینوں کے معاملے میں سکردو پر حملے بند کر دئیے جائیں۔ خالصہ کے نام پر زمینوں کو ہتھیانا اور یہاں کے شہریوں کو بیگانہ بنانا چاہتے ہیں۔ وزیر حسنین کی گرفتاری کے خلاف تمام یوتھ اٹھ کھڑی ہو۔ ظلم و زیادتی کرکے گلگت بلتستان کے عوام کو دبانے کا خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
وزیرحسنین کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو حقوق نہیں دے سکتے تو کم از کن مظالم کا سلسلہ روک دیں۔ اس حکومت سے حقوق کا مطالبہ بھی عبث ہے۔ جوانان اپنے حقوق کے دفاع کے لیے تیار رہیں۔ متحد اور منظم ہو کر آگے بڑھیں۔ موجودہ عالمی صورتحال میں گلگت بلتستان کی حساسیت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں تخریب کاری کی اطلاعات بھی موجود ہیں۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز سکیورٹی صورتحال پر نظر رکھنے کی بجائے اپنے شہریوں کے پیچھے ہے۔ گلگت بلتستان بلخصوص موجودہ حالات میں سکردو میں کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی صورت میں تمام تر ذمہ داری ان پر عائد ہوگی جو سکیورٹی چھوڑ کر زمینیں ہتھیانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ کبھی شگر کی زمین پر تو کبھی سکردو کی زمین پر اور کبھی گلگت کی عوامی اراضی پر ٹوٹ پڑتی ہے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت یہاں کے عوام کے دلوں میں نفرت کی بیچ ڈالی جاری ہے۔ مسلسل ایسے فیصلے ہو رہے ہیں جس کے نتیجے میں عوام میں غیض و غضب میں ہی اضافہ ہونا ہے۔ وزیر حسنین کو فوری آزاد نہ کیا گیا تو بڑی تحریک اٹھے گی جسے یہاں کے جوانان قیادت کریں گے اور وہ تحریک صرف رہائی پر ختم نہیں ہوگی۔