وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ کراچی،حیدر آباد،اسلام آباد،لاہور، پشاور،کوئٹہ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان ، فیصل آباد،سکھر،جیکب آباد ،ٹنڈو محمدخان اور شکار پور سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور ملک میں جاری دہشت گردی اورنواز حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔کراچی مرکزی ریلی مسجد شاہ خراسان سے امام بارگاہ علی رضا ایم اے جناح روڈ تک نکالی گئی جس میں مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی،گل زہرا،علامہ احمد اقبال ،علی حسین نقوی،علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ باقر زیدی ،علامہ اظہر نقوی،سمیت دیگر رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔
مرکزی سیکرٹری خانم زہرا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔
انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پُرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اپنے اعلی سطح وفود کے ہمراہ احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصر عباس کے مطالبات کو آئینی و اصولی قرار دے چکے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔مظاہرے سے خطاب میں علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا مطالبات کی عدم منظوری پر 22جولائی کو پر امن ملک گیر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے اور ملکی اہم شاہراہوں کو بند کردیا جائے گا ۔