وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن آفیس میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی21 مئ 2017نشترپارک میں ہونے والی استحکام پاکستان و امام زمانہ عج کانفرنس کے انتظامی امور کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی اور مہدی عابدی کے ساتھ ہوئی جسمیں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی تمام مسؤلین و ذمہ داران نے شرکت کی۔میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواہر سیدہ بنین اور مرکزی میڈیا سیکرٹری خواہر سیدہ ثنا جمیل عابدی نے شرکت کی۔جسمیں استحکام پاکستان و امام مہدی عج کانفرنس کے انتظامی امور کے متعلق نہایت اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیااور مختلف انتظامی نظم و ضبط کے حوالے سے گروپ تشکیل دئے گئے۔اسکے علاوہ کراچی اور سندھ میں جاری عوامی رابطہ مہم کے حوالے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے شعبہ خواتین کے سامنے کانفرنس کے منعقد کرنے کی اہم وجوہات بیان کی آپ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت موجودہ حالات اس بات کا ثبوت ہیں کے پاکستان میں ملت تشیع کو ظلم و جبر کے ذریعے دیوار سے لگانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے کیونکہ یہ طاغوتی طاقتیں جانتی ہیں کہ پاکستان میں ملت تشیع نے ہمیشہ دنیا میں ہونے والے ہر ظلم کے خلاف چاہئے اپنی آواز بلند کی اب وہ ظلم چاہئے برما ہو یاافغانستان، فلسطین ہو یا کشمیر، شام ہو یا یمن ہم نے ہمیشہ اپنی آواز بلند کی خاموشی اختیار نہیں کی انتظار نہیں کیا کے کوئی اور بھی ساتھ آئے تو اٹھا جائے نہیں بلکے سب سے پہلے لبیک کہا۔لہذا اس وقت عالمی دہشت گرد امریکہ و اسرائیل ہم سے وخوفزادہ ہے۔اب جبکہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں کبھی وہ ہمارے جوانوں کو بلاجواز گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر کافی عرصے کےلئے غائب کر دیتے ہیں اور اس پر ظلم و نا انصافی کا عالم یہ ہے کے اہل خانہ کو نا ہی کچھ بتایا جاتا ہے نہ ہی ملنے دیا جاتا ہے جب کہ آئے دن ہمیں ہی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا یے۔عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمارے ہی بانیان عزاء کے خلاف جھوٹی آف آئی آر کاٹی جا رہی ہے ہمارے ہی علماء پرنیشنل ایکشن پلان کے نام پر پابندں لگائی جارہی ہیں در حقیقت یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ ہماری توجہ اس وقت ہونے والی ایک بہت بڑی سازیش کی طرف سے مبذول نا کرائی جا سکے جیسا کہ ابھی حال ہی میں سعودیہ کی طرف سے بن سلیمان کے بیان سے آل سعود کے اصل مقاصد دنیا کے سامنے آشکار ہوگئے جس میں انھوں نےاپنے واضع الفاظ میں اپنے بیان میں کہا کہ "ہم شیعوں سے کبھی تعلقات نہیں رکھ سکتے کیوں کے وہ امام مہدی عج کے ظہور کے منتظر اور ان کی عالمی حکومت کے قیام کیلئے کوشاں ہیں ،اس بیان نے تمام مسلمانان جہاں کے احساسات کو بہت بری طرح مجروح کیا ہے کیونکہ امام زمانہ عج صرف مکتب تشیع کے ہی امام بر حق نہیں اور صرف ہم ہی انکے منتظر نہیں بلکہ دنیا کا ہر انسان انکا منتظر ہے کیونکہ جب ظہور ہوگا تو پھر تمام عالم انسانیت کو قلبی سکون میسر ہوگا عدل وانصاف کی فراہمی ہوگی ظلم وبربریت کا خاتمہ ہو جائے گا یقیناً انکے مد مقابل انے والا سفیانی لشکر ہی آئے گا۔لہذا واضع ہوگیا ہے اب بھی جو آل سعود کے ساتھ اتحاد میں شامل رہے وہ جان لے کہ وہ اصل میں وارث دین خدا فرزند رسول ص کے مد مقابل آنے کا جرم کررہا ہے۔
پاکستانی عوام کو یقینا اپنی فوج پر مکمل بھروسہ ہے کہ وہ ایسے کسی بھی فتنہ میں خود کومبتلا نہیں ہونے دیں گی اور راحیل شریف بھی عوام کو مایوس نہیں کریں گے اور جلد خود کو اس فتنے سے آزاد کروا کر واپس پلٹ آئیں گے۔ لہذا بہت ضروری ہے کہ پاکستان میں شیعہ سنی مل کر ہونے والہ تمام عالمی سازشیوں کامقابلہ مل کر کریں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ہر سطح پر تعاون کو فروغ دیں۔کیونکہ ہم دنوں کا دشمن وہی ہے جو اللہ اسکے رسول ص و آل رسول ص کا دشمن ہے جو لبیک یا رسول ص و لبیک یا حسین ع کا دشمن ہے۔لہذا ہمارا مل کر مقابلہ کرنا بہت ضروری ہے۔
آخر میں علامہ سید احمد اقبال رضوی نے شعبہ خواتین سے کہاکہ اس کانفرنس میں شیعہ سنی اور دیگر تمام عاشقان رسول ص کو زیادہ سے زیادہ دعوت دیں. جسکے بعد برادر مہدی عابدی نے کانفرنس کے انتظامی امور سے متعلق تفصیلات بیان کی۔8مئی سے شعبہ خواتین نے عوامی رابط مہم کا اعلان کیا اور مختلف علاقوں میں رابط مہم کے حوالے سے شیڈول مرتب کیا اور استحکام پاکستان و امام مہدی عج کانفرنس میں خواتین کے پورشن کی انتظامی ذمداریاں خواتین کارکنان میں تقسیم کی گئ۔ میٹنگ کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ عج سے کیا گیا۔