وحدت نیوز(گلگت) غیر ملکی سیاحوں پر جی بی میں داخلے کیلئے این اوسی کی شرط سے خطے کے ہزاروں افراد بیروزگاہونگے۔گلگت بلتستان میں بیروزگاری کی شرح پہلے ہی بہت زیادہ ہے ،حکومت کے اس فیصلے کے بعد ہوٹل انڈسٹری اور ٹرانسپورٹر زکا کاروبار بری طرح متاثر ہورہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی رہنما و رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی بی بی سلیمہ نے حکو مت کے این او سی کے فیصلے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے جہاں ہوٹل انڈسٹری تباہ ہوگی وہاں اس شعبے سے وابستہ ہزاروں افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے ۔گلگت بلتستان میں پرائیویٹ سیکٹر کی عدم موجودگی سے بیروزگاری کی شرح پہلے ہی بہت زیادہ ہے، خطے کے بیشتر افرد یاتو بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہیں یا پھر سیاحت کے شعبے سے منسلک ہوکر اپنا روزگار کمارہے ہیں۔ایک طرف حکومت نے چھوٹے کاروباریوں کیلئے بارڈر ٹریڈ میں مشکلات پیدا کیں تو دوسری طرف غیر ملکی سیاحوں پر بیجا پابندیاں لگاکر گلگت بلتستان کے عوام کا معاشی قتل کررہی ہے۔مئی کے مہینے میں گلگت بلتستان کے بیشترہوٹل غیر ملکی سیاحوں سے کھچا کھچ بھرے ہوتے تھے لیکن حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ہوٹل انڈسٹری میں وایرانی چھائی ہوئی ہے۔وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرے اور فوری طور پر این او سی کی شرط ختم کرکے علاقے کے عوام کی بے چینی کو دور کرے۔
انہوں نے کسٹم حکام کی چھوٹے کاروباریوں کو تنگ کرنے کی پالیسی کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسٹم حکام فوری طور گلگت بلتستان کے چھوٹے کاروبایوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ۔