وحدت نیوز(لاہور) لاہور میں گارڈن ٹاؤن کے علاقے مسلم ٹاؤن انڈر پاس کے قریب موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں کی فائرنگ سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کے رکن اور ممتاز خطیب اہل بیت علامہ ناصر عباس آف ملتان شہید ہوگئے۔ علامہ ناصر عباس شاہ جمال میں قومی مرکز میں مجلس عزا کے بعد واپس جا رہے تھے۔ جب وہ مسلم ٹاؤن انڈر پاس کے قریب پہنچے تو نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشتگردوں نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس سے وہ خود، ان کا محافظ اور ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے۔ ڈرائیور نے انہیں تشویشناک حالت میں شیخ زید ہسپتال پہنچایا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر خالق حقیقی سے جا ملے۔ پولیس اور سکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق علامہ ناصر عباس آف ملتان کو دہشت گردوں نے ۴ گولیاں ماری جس کے سبب وہ جانبر نہ ہو سکے ۔واضح رہے کہ علامہ ناصر عباس ملتان کے رہائشی تھے اور عشرہ مجالس کے سلسلے میں لاہور میں قیام پذیر تحے اور قومی مرکز شاہ جمال روڈ میں مجلس عزاء سے خطاب کے بعد اپنی قیام گاہ جوہر ٹائون واپس اآرہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، عزاداری کونسل، ماتمی انجمنوں کے کارکنان اور سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ہسپتال کے باہر جمع ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ شیخ زید ہسپتال کے باہر اس وقت بھی شہریوں کی کثیر تعداد جمع ہے، جنہوں نے یونیورسٹی روڈ کو بلاک کر دیا ہے اور پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔ دوسری جانب عزاداری کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے اور کل پورے لاہور میں ہڑتال کی کال بھی دی ہے۔
علامہ ناصر عباس کی شہادت پر مذہبی سیاسی حلقوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، شیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی، ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حامد علی شاہ موسوی، قائد حزب اختلاف پنجاب میاں محمودالرشید، سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری ، سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر نے دہشت گردی کے واقعہ شدید مذمت کرتے ہوئے مجرموں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔