کچھ زیادہ ہی سختی کے ساتھ عوامی احتجاج کو کچل رہا ہے مبصرین کا خیال ہے کہ یمنی صدر بیرونی ڈیکٹیشن پر عمل کرہا ہے یمن میں صدر صالح عبداللہ کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں سکیورٹی فورسز نے کم از کم 12 لوگوں کو گولی مار کر ہلاک اور 80 کو زخمی کر دیا ہے۔
یمنی عوام کا قتل عام،سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کے12افراد کو شہید اور80 افراد کو زخمی کر دیا
یمن میں صدر صالح عبداللہ کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں سکیورٹی فورسز نے کم از کم 12 لوگوں کو گولی مار کر شہیداور 80 کو زخمی کر دیا ہے۔سٹی سینٹر تک مارچ کرنے والے ہزاروں مظاہرین پرگولیاں چلائی گئیں اور اشک آور گیس کا استعمال کیا گیا۔درایں اثنامیں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مظاہرین صدر صالح کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اس علاقے کی سمت جا رہے تھے جو صدر صالح کی حامی فوج کے کنٹرول میں ہے۔فائرنگ میں زخمی ہونے والوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ یمنی صدر جب سے سعودی عرب سے علاج کے بعد لوٹا ہے