وحدت نیوز(لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سالانہ مرکزی کنونشن میں نئے میر کارواں کا انتخاب مکمل ہوگیا، سابق نائب صدر سید سرفراز کو نیا میر کارواں منتخب کر لیا گیا۔ کنونشن کے آخری روز نئے میر کارواں کے انتخاب کیلئے اجلاس عاملہ ہوا، جس میں سید احسن نقوی اور سید سرفراز کے نام سامنے آئے، جس کے بعد ووٹنگ کروائی گئی اور سید سرفراز کامیاب قرار پائے۔ سید سرفراز کا تعلق فیصل آباد ڈویژن سے ہے اور وہ گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان میں زیر تعلیم ہیں۔ وہ پہلے مرکزی نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔ آئی ایس او کے کارکنوں، علماء کرام اور سینیئر رہنماؤں نے سید سرفراز کو نئی ذمہ داری ملنے پر مبارکباد دی ہے۔ علامہ سید حیدر موسوی نے نئے میر کارواں کا اعلان کیا جبکہ علامہ ہاشم موسوی نے نئے مرکزی صدر سے حلف لیا۔ نو منتخب مرکزی صدر نے شرکاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج دنیا کو نظام ولایت کی طرف پلٹنے کی ضروت ہے، رہبر معظم سید علی خامنہ ای جو اس نظام ولایت کے امین بھی ہیں اور علمبردار بھی، وہ اسلام ناب کی نمائندگی کر رہے ہیں اور عالم کفر کیخلاف ڈٹے ہوئے ہیں، آج مسلمانان عالم کی مشکلات کا حل اور ان کی کامیابی کا راز اسی نظام ولایت کو سمجھنے اور اسکی پیروری کرنے میں ہے۔ نو منتخب مرکزی صدر سید سرفراز نقوی نے کہا کہ وطن عزیز کی جغرافیائی اور فکری سرحدوں کا تحفظ ہمارا منشور ہے اور ہم وطن کی جانب اٹھنے والی ہر میلی آنکھ پھوڑنے کا جذبہ رکھتے ہیں، آئی ایس او ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہے اور اپنے وطن کے دفاع کیلئے مصروف عمل ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) وحدت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شعبہ طالبات کے سالانہ مرکزی نوید سحر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایک الٰہی معاشرہ کی تشکیل کیلئے تنظیم کی بہت ضرورت ہوتی ہے ۔ کیونکہ جب تک ہم منظم نہیں ہونگے ترقی ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیئے کہ تنظیم میں رہ کر ہم اپنے اندر الٰہی اقدار کو اجاگر کریں ہم تنظیم میں رہ کر اپنے اخلاق و کردار کو نمونہ عمل بناکر معاشرے میں پیش کریں،انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چاہیئے کہ ہم قرآن کی تلاوت کو معمول بنائیں ہماری نماز و عبادات اعلیٰ ہوں اسکے ساتھ ساتھ فرامین معصومین علیہم السلام کی خود بھی پابندی کریں اور اسکو معاشرے میں نافذ العمل کرنے کی کوشش کریں ۔    

انہوں نے بصیرت اور دشمن شناسی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں  اسلامی معاشرے کی تشکیل کیلئے بابصیرت افراد تیار کرنے ہیں اور ہمیں دشمن شناس ہونا چاہیئے آج معاشرے میں استعمار و اسکتبار جس طرح معاشرے کو آلودہ کررہے ہیں ہم پر ایک الٰہی تنظیم سے وابستہ ہونے کے ناطے یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم ہر مومن و مسلمان کو دشمن کےشر سے محفوظ رکھیں اور دشمن کی سازشوں سے ان کو آگاہی دیں تاکہ ایک مہذب معاشرے کی تشکیل ممکن ہوسکے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ ایک عورت کی تربیت گویا پورے معاشرے کی تربیت ہوتی ہے اس کیلئے آپ خواہران کو بہترین کردار ادا کرنا ہوگا جوفریضہ جناب زینب سلام اللہ علیہا نے انجام دیا آپ خواہران کو بھی اسی پر عمل پیرا ہو کر بامقصد عزاداریٔ سید الشہداء علیہ السلام کا انعقاد کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اللہ رب العزت کا وعدہ ہے کہ شہداء کا لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائیگا۔ دہشت گردوں نے ملت تشیع کو بیدردی سے نشانہ بنایا، اسی دہشت گردی کا نشانہ بن کر وطن عزیز میں ہمارے شہداء کی تعداد بیس ہزار سے متجاوز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے 45ویں مرکزی نوید سحر کنونشن کے دوسرے روز آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 شب شہداء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آج ان شہداء کی یاد میں یہ شب شہداء برپا کی گئی ہے جنہوں نے حقیقی شہادت کو رواج دیا۔ عظیم تر مقصد کے حصول کیلئے ان کی زندگی وقف جبکہ شہادت ان کیلئے پرلطف اور انتہائی شیریں تھی۔ مومن کیلئے شہادت نہایت شیریں ہے۔ ان شہداء نے اپنے لہو سے قوم کو نئی زندگی بخشی۔ قائد وحدت کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ شہداء کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جاتاکیونکہ یہ خداوند متعال کا وعدہ ہے۔ دشمن کی یہ چال تھی کہ ملت تشیع پاکستان اپنے شہداء اور ان کے افکار کو فراموش کر دیں، لیکن ہم نے شہداء کربلاء سمیت تمام شہداء کی یاد کو نہ صرف یاد رکھا بلکہ آئندہ نسلوں تک منتقل کیا۔ ہم نے عزاداری کی بدولت شہداء کربلا کی مظلومیت کو بغاوت میں بدلنے والوں کو چودہ سو سال سےرسوا کیا۔ پاکستان کی سرزمین میں 20 ہزار سے زائد شیعہ شہید ہیں۔ ہم نے شہداء اور انکی مظلومیت کو زندہ رکھا۔

شب شہداء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ بھوک ہڑتال کیمپ میں تمام مکاتب فکر کے افراد آئے اور ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ ہم نے یاد شہداء کو تکفیریت کے خوف اور پراکسی وار میں فراموش نہیں کیا۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے عملی اقدات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عظیم شہداء نے اپنے خون سے اپنی سچائی کے گواہی دی ہے۔ شہداء کے خون نے حکومتی بددیانتی کو بےنقاب کر دیا ہے، کیونکہ یہ تکفیری حکمرانوں نے پالے اور اب حکمران دہشتگردوں کو ختم نہیں، انہیں اپنے کنٹرول میں کرنا چاہتے ہیں۔

 اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے دریافت کیا جاتا ہے کہ آپ نے بھوک ہڑتالی کیمپ سے کیا پایا تو میں کہتا ہوں کہ ہم نے اپنا فرض ادا کیا، کیونکہ ہم فقط کوشش کرسکتے ہیں، نتیجہ خدا کی طرف سے ہوتا ہے۔ امام راحل کی زندگی سے بھی ہمیں یہی درس ملتا ہے کہ اپنے فرض کے انجام دہی میں کوتاہی نہ کریں۔ شہید قائد عارف الحسینی پیش رو قائد ہے، وہ آج بھی ہمارے قائد ہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین  پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی ایران سے قبل 2 طاقتوں کے غلبہ کو دنیا میں غالب رہنے کا حق سمجھا جاتا تھا، لیکن امام خمینی نے لاشرقیہ لا غربیہ کا نعرہ بلند کرکے یہ عملی طور پر ثابت کیا کہ سپر پاور صرف اور صرف خدا ہے، یعنی اقوام عالم کو یہ باور کروایا کہ مڈل ایسٹ ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام راحل نے نظام رہبریت کو دنیا میں متعارف کروایا اور یہ ثابت کیا کہ نظام رہبریت ہی دنیا کو مشکلات سے نجات دلا سکتی ہے۔

 ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ قوموں کو زندہ اور بیدار کرنے میں اہم ترین کردار امام راحل اور رہبر معظم نے انجام دیا، گریٹر اسرائیل کو عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی مانند پیوست کیا گیا، لیکن حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی تو امریکی اخبارات نے بھی اسرائیل کی شکست کو بھاگتے جانور سے تشبیہ دی، پاکستان میں اسلامی بیداری سے وابستگی کی ذمہ داری ہم سب کا فرض ہے، ہم پاکستان کو سعودی کالونی ہرگز نہیں بننے دیں گے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ ہمیں عالمی نہضت کا حصہ بننا ہوگا، کیونکہ پاکستان دنیا کے اہم ترین ممالک میں سے ہے، پاکستان کا فطری دفاع ملت تشیع پاکستان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی جنگ پاکستان کی جنگ نہیں، سعودی جنگ میں حصہ لینا گویا عالمی جنگ میں حصہ لینا ہے، مکتب اہلبیت نے یہاں اپنا کردار ادا کیا اور حکومت یمن میں سعودی عرب کی مدد سے ایک حد تک باز رہی اور ملت تشیع نے پاکستان کے فطری مدافع ہونے کا عملی ثبوت دیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مردان کی ضلع کچہری میں خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر امن وامان کے ذمہ دار اداروں کے لیے چیلنج بنتے جا رہے ہیں۔سیکورٹی کی مخدوش صورتحال عوام کے لیے اضطراب اور عدم تحفظکا باعث ہے۔حکومت کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف جب تک موثر حکمت عملی نہیں اپنائی جاتی تب تک وطن عزیز میں اس طرح کے واقعات پر مکمل قابوپانا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو اگر انصاف کے کٹہرے میں لایاجاتا تو آج ان مذموم عناصر کے حوصلے اس طرح بلند نہ ہوتے۔اس واقعہ میں وکلا سمیت دیگر بے گناہ افراد کی قیمتی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان اور درد ناک سانحہ ہے۔اس طرح کے واقعات سے متعلقہ اداروں کو قبل از وقت آگاہ نہ کیا جانے ملک کے تحقیقاتی اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارے کا واحد حل نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنا ہے۔نیشنل ایکشن پلان کو موثر انداز میں آگے بڑھایا جانا ناگزیر ہے تاکہ دہشت گرد عناصر کا قلعہ قمع ہو۔نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں پوری قوم حکومت کے ساتھ کھڑی ہو گی۔علامہ ناصر عباس جعفری نے واقعہ میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین اسلام آباد کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف ایک احتجاج ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین راولپنڈی کو خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی. سیکرٹری جنرل راولپنڈی سیدہ قندیل زہرا کی زیر قیادت کثیر تعداد خواتین نے احتجاج میں شرکت کی. احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے قندیل زہرا نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا جانا قانون و انصاف کی بجائے اختیارات کی حکمرانی پر دلالت کرتا ہے.انصاف کے حصول تک ہم اسی پرعزم انداز میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے. انہوں نے کہا کہ حق و باطل کی جنگ میں باطل کے خلاف ڈٹ جانے کا درس ہمیں رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے گھرانے سے ملتا ہے. مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت مجلس وحدت مسلمین کی اولین ترجیح اور منشور کا حصہ ہے. مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی ہر آواز پر ہم لبیک کہتے ہوئے میدان عمل میں موجود رہیں گی. احتجاج میں سیکرٹری جنرل قندیل زہرا کے علاوہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل سیدہ راضیہ, رابطہ سیکرٹری ثمینہ نقوی, سکاوٹس انچارج نساء رضوی, ردا کلثوم, راحیما فاطمہ اور محدثہ فاطمہ کے علاوہ دیگر خواتین نے بھی شرکت کی.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree