وحدت نیوز(کراچی) علامہ عارف حسینی وحدت و اخوت کے حقیقی داعی تھے۔ان کی ساری زندگی اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز کے استحکام کی جدوجہد میں گزری۔ہمارے قائد علامہ ناصرعباس کی بھوک ہڑتالی کیمپ میں 73دن ہو چکے ہیں۔ہماری اس تحریک کو مظلومین کی مکمل حمایت حاصل ہے۔پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ یورپ اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی مجلس وحدت مسلمین کی کال پر علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے گے۔ اقوام عالم نے ہمارے اصولی موقف کو تسلیم کیا ہے یہی ہماری سب سے بڑی فتح ہے۔موجودہ حکمران اپنی رعونت اور اختیارات سے ہماری جدوجہد اور عزائم کو شکست نہیں دے سکتے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیرا ہتمام 7 اگست کو اسلام آباد میں شہید قائد عارف حسین الحسینی کی برسی کے انعقاد کو حتمی شکل دینے کے لیے تیاریوں کا آغاز ہو چکا ہے۔برسی میں پورے ملک سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی کے مطابق سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ وہ شہید قائد کی برسی کو شایان شان طریقے سے منانے کے لیے بھرپور اور موثر رابطہ مہم کا آغاز کریں۔ترجمان نے کہا کہ عارف حسینی کی آواز عالم استکبار اور طاغوت کے خلاف جرات مندانہ للکار ہے۔ہم اپنے اس عظیم قائد کے مشن پر پوری ذمہ داری سے گامزن ہیں۔قصور اور اوکاڑہ میں پرامن احتجاج کرنے والے ہمارے کارکنوں پر مقدمات درج کر کے حکومت نے اپنی بوکھلاہٹ کو واضح کر دیا ہے۔ اختیارات کے ناجائز استعمال اور ریاستی اداروں کی غندہ گردی کے ذریعے ہمیں ڈرایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بے گناہ افراد کے خلاف درج مقدمات کو فوری خارج کیا جایا۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی کی صحت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے ایک مقامی اسپتال میں ان کی انجیو گرافی کی جاچکی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم ڈاکٹر ز کی جانب سے انہیں مکمل آرام کی ہدایت کی گئی ہے۔علامہ حسن ظفر نقوی گزشتہ 73 روز سے بھوک ہڑتال کیمپ میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس کے ساتھ احتجاج میں مسلسل شریک ہیں۔دو روز قبل ملک گیر دھرنوں کے دوران ان کی طبعیت اچانک خراب ہو گئی۔ڈاکٹروں کے مطابق نقاہت و کمزوری اور مسلسل مصروفیت نے ان کے اعصاب اور دل کو شدید متاثر کیاہے۔ علامہ مختار امامی نے علامہ حسن ظفر کی صحت یابی کے لیے قوم سے دعا کی اپیل کی ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری امور سیاسیات کامران ہزارہ نے کہا ہے کہ جن حالات کا ہمیں سامنا ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے کارکردگی اور بہترین طرز حکمرانی سے اس نظام حکومت کو مضبوط بنایئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ محض کھوکھلے نعروں اور الیکشنوں میں حاصل کئے گئے مینڈیٹ کے بنیاد پر کرپشن،جرائم اور خراب طرز حکمرانی کی کھلی چھٹی نہیں دی جاسکتی۔یہ ٹھیک ہے کہ جمہوریت ہی ایک مثالی نظام حکومت ہے جس میں عوام اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے اپنے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے مزیدکہا کہ ہمارے سیاست دان جمہوریت کو حکومت کے مدت پوری کرنے سے تعبیر کرتے ہیں حالانکہ جمہوریت ڈلیوری کا نام ہے لوگ جمہوریت میں گڈ گورننس دیکھنا چاہتے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے جمہوری حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ وہ حکومت میں آنے کے بعد سیاہ و سفید کے مالک ہو گئے ہیں اور وہ کسی کے سامنے جواب دہ نہیں ہے ۔جمہوری حکمران عوام کی امیدوں اور خواہشوں پر پورا نہیں اترے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ لوگوں کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکی کہ اچھی حکمرانی ہوں،انہیں روزگار ملے اور انکے مسائل حل ہو ں،سب سے اہم بات یہ کہ لوگوں کو امن بھی میسر نہیں آسکا ہے،ہماری سیاسی جماعتوں کو وفاق کی یکجہتی کی علامت ہونا چاہئے تھا لیکن تمام سیاسی جماعتیں علاقائی دائروں میں محدود ہو گئی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی ،کرپشن اور بیڈ گورننس کے خاتمے سے لیکر علاقائی اور عالمی سیاست تک ملک کے بعض سیاسی قیادتوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام یہ سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کے ساتھ ساتھ کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہئے کیونکہ کرپشن کو ختم کئے بغیر نہ جمہوریت مضبوط ہو سکتی ہے اور نہ ہی پاکستان داخلی طور پر مضبوط ہو سکتا ہے اس تناظر میں پو رے ملک میں دہشتگردی کے خلاف ہو نے والے آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچنے دیا جائے یہی سب کے لئے بہتر ہوگا۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت کی ریاستی دہشت گردی پھر عروج اختیار کر رہی ہے، ضلع اوکاڑہ اور ضلع قصور میں رات گئے پولیس دہشت گردی کے ذریعہ مجلس وحدت المسلمین سے تعلق رکھنے والے دس عہدیداران کو انکے گھروں سے چھاپے مار کر گرفتار کرلیا۔

وحدت نیوز(گلگت) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گلگت سے ماہر ڈاکٹرز کے تبادلے ہسپتال کو ناکام بنانے کی سازش ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال کو پہلے ہی سے ماہر ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا ہے۔ادویات اور جدید ن مشینری کی عدم دستیابی سے عوام پریشان ہیں،حکمران زبانی دعوے تو بڑے کرتے ہیں لیکن عملی اقدامات کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ اگر ماہر ڈاکٹروں کے تبادلوں کے فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو ڈی ایچ کیو ہسپتال بچاؤوتحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔ڈ ی ایچ کیو ہسپتال گلگت کا قدیم ہسپتال ہے جہاں گلگت بلتستان بھر کے مریضوں کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم ہوتی ہیں لیکن بد قسمتی سے ہر دور حکومت میں اس اہم حفظان صحت کے مرکز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔موجودہ حکومت ایک طرف اداروں میں اصلاحات لانے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے تو دوسری جانب ماہر ڈاکٹرز کے تبادلے کرکے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو ویران کررہی ہے۔سابق دور حکومت میں ہسپتال کی تزئین و آرائش کے نام پر کروڑوں کی کرپشن ہوئی ہے جس کا کوئی احتساب کرنے والا نہیں، ٹھیکیدار اور محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی ملی بھگت سے عوامی خدمت کا یہ ادارہ حکومتی کارکردگی پر نوحہ کناں ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ہمت ہے تو اس کرپشن کو بے نقاب کرکے مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا دلوائے۔انہوں نے مجاز اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال جو گلگت کا قدیم ترین ہسپتال ہے کو ریفرل ہسپتال کا درجہ دلوائے اور اس ادارے کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کیا جائے تاکہ غریب عوام کو پنڈی / اسلام جانے کی ضرورت نہیں پڑے۔انہوں نے مطالبہ کیا غریب عوام پر ترس کھاتے ہوئے مایہ ناز ڈاکٹرز کے تبادلوں کو فوراً روکا جائے اور عوام میں پائی جانیوالی بے چینی کا ازالہ کیا جائے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے قصوراور اوکاڑہ میں پولیس گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت پولیس کی آڑ میں ملت تشیع کے خلاف کاروائیاں کررہی ہے، ڈی پی او اوکاڑہ رانا فیصل جو کہ صوبائی وزیر قانون اور قاتل رانا ثنا ء اللہ کا بھانجا ہے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا ہے اور اس بار پھر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی یاد تازہ کردی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب میں شہباز شریف پٹواریوں اور پولیس سے دہشتگردوں کے کام لے رہا ہے، ہم صوبائی حکومت اور آئی جی پنجاب کو منتبہ کرتے ہیں کہ عزاداروں کے خلاف کاروائی سے باز آجائے ورنہ پنجاب حکومت کے خلاف ایسی تحریک شروع کریں گے جسے کوئی نہیں بچا سکے گا۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ پنجاب حکومت اس وقت یزیدی کردار ادا کررہی ہے کل رات جب قصور اور اوکاڑہ میں ہم نے پُرامن طور پر دھرنے ختم کیے تو بُزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے ضلعی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے، خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی اور چادروچاردیواری کا تقدس پامال کیا ہم وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا سے اس گھناؤنے عمل کی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ اگر پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس نہ لیا تو حالات کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔ حکومت نے دیکھ لیا کل پورے پاکستان میں ہم نے پُرامن دھرنے دیے ایک پتہ بھی نہیں ہلا لیکن اگر ہمیں مجبور کیا تو حالات یکسر تبدیل ہوسکتے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر کی اپیل پر ملک کے 70سے زائد شاہراہوں پر کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک کامیاب علامتی دھرنے دیئے ۔کراچی میں چار اور سندھ 24 اہم شاہراہوں پر احتجاج کیا گیا جو رات گئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا،وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے،ہمارا مقصد عوام کے لیے تکلیف کا باعث بننا نہیں بلکہ اپنی تکلیف اور حکومت کی بے حسی سے عوام کو آگاہ کرنا ہے ہمارا یہ احتجاج علامتی تھا ہم اپنی مظلومیت سے ظالموں کو سرنگوں کریں گے جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف ریاستی و عسکری اداروں کی طرف سے ملک گیر آپریشن کا آغاز نہیں کیا جاتاتب تک مختلف اندازمیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا دھرنے میں شرکت کرنے والے شیعہ و سنی علماء کرام و اکابرین کے شکر گزار ہیں حکمران مخصوص تکفیری گروہ سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں۔شیعہ سنی پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

علی حسین نقوی نے اوکاڑا ،قصور میں پنجاب حکومت کی جانب سے پر امن دھرنے دینے والے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کی گرفتاری کی شدیدمذمت کی ۔انہوں نے کہا ہمارے اس پرامن جدو جہد کو متاثر کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر راناثنا اللہ کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعی میں درج کر کے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کے فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیات شروع کرے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)  افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خود کش دھماکے میں 31 شیعہ مسلمان  شہید جبکہ 160 زخمی ہو گئے،جبکہ شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق شیعہ ہزارہ کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی مظاہرے میں خود کش حملہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ قبل ازیں دھماکے میں 50 افراد کے شہید ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں تاہم اب افغان وزارت صحت نے 31 شہادتوں کی تصدیق کی ہے.

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کابل میں شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد اربوں ڈالر کے پاور پروجیکٹ کے مجوزہ روٹ کے خلاف مظاہرے کیلئے اکھٹے ہوئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی۔

افغان خبر رساں ادارے خامہ پریس کے مطابق گزشتہ روز ہی افغان نیشنل آرمی کے کمانڈوز نے داعش کے گڑھ سمجھے جانے والے مشرقی صوبہ ننگر ہار میں آپریشن شروع کیا تھا۔

طلوع نیوز کے مطابق افغان طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree